میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ میرے کچھ بھی لکھنے یا دفتر میں یہ خبر سن کر واش روم میں چھپ کر آنسو بہانے سے کسی مرنے والے بچے یا ان کے روتے بلکتے ماں باپ کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ میری تو شاید دعاؤں میں بھی اثر نہیں رہا اور کل سے یہ بھی پڑھ رہا ہوں کہ ان نو سے سولہ سال کے بچوں کو دعاؤں کی بھلا کیونکر...