عنوان پڑھ کر تو واقعی میں بھی اصلی والا بھوت سمجھا تھا، کہ یا اللہ خیر یہ کوہ قاف کے طلسماتی دیومالائی اجسام کثیفہ ناریہ کیا واقعی وہاں سے جرمنی ہجرت کر گئے ہیں۔!!!!:LOL:
مَوت اَنگُشت بدنداں ہے یہ کس کا ہے نصیب
اُستُخواں دار پہ، سر زانُوئے دِلدار کے پاس
مجھے تو یہ شعر پسند آرہا ہے۔کیا کہنے فاتح صاحب کے۔ پوری غزل عمدہ ہے۔
اگر آپ پرانا انپیج استعمال کررہے ہیں تو یہ سارے جھنجٹ چھوڑیں اور pdf995.com سے اس کا سوفٹ ویئر اور پی ایس کی فائل ڈائون لوڈ کرلیں۔ یہ بالکل فری ہے۔
مزید تفصیل مجھ سے ذاتی پیغام کے ذریعہ پوچھ لیں۔
محترم ذیشان بھائی! اس گرانقدر پیشکش کا بہت بہت شکریہ۔
مکتبہ الحکیم کی طرح یہ مصنع لطیف بھی شائقین کتب کے نافع اور مفید ثابت ہوگا۔ اللہ تعالیٰ اسے ہم سب کے لئے نافع بنائے اور آپ اور آپ کے معاونین حضرات کو جزائے خیر عطا فرمائے۔