نتائج تلاش

  1. سارہ بشارت گیلانی

    ایک کہانی

    ٹائپنگ کی کچھ غلطیاں ہیں Sorry for those
  2. سارہ بشارت گیلانی

    ایک کہانی

    بہت شکریہ جی
  3. سارہ بشارت گیلانی

    ایک کہانی

    بہار آئی تو اک تتلی حسیں، اک گلستاں پہنچی حسیں اس گلستاں میں ایک گل کے دل پہ جا بیٹهی بہت رنگین تهی تتلی، بڑا ہی شوخ سا گل تها وہ دونوں رنگ و بو کی رت میں جیسے کهو ہی بیٹهے تهے یونہی پهر روز و شب بیتے پهر اک دن گل نے اس رنگین تتلی سے کہا جاناں سنو تم سوچ لو پهر سے! سماں جو آج ہے ایسا یہ کل کو...
  4. سارہ بشارت گیلانی

    ملی اک اجنبی سے میں - نظم برائے اصلاح

    بہت شکریہ میری جان! :) خوش رہو ہمیشہ!
  5. سارہ بشارت گیلانی

    اسے دیکھنا تو نصیب تھا ۔۔۔ برائے اصلاح و تبصرہ

    Marvellous. Well done Correction is not my domain, yet
  6. سارہ بشارت گیلانی

    ملی اک اجنبی سے میں - نظم برائے اصلاح

    بہت بہت شکریہ جناب :)
  7. سارہ بشارت گیلانی

    ملی اک اجنبی سے میں - نظم برائے اصلاح

    شکریہ شاہد صاحب کمنٹ کے لئے. فون پر یہ سائٹ زیادہ ٹهیک نہیں چلتی مگر مشورہ دینے کا شکریہ. مزمل صاحب کی داد میری نظم ہی کے لئے ہے اور مجهے تو کوئی confusion نہیں ہوئی بلکہ اچهی لگی! اظہر صاحب کا اپنا انداز ہے داد دینے کا پڑھ کر مزا آتا ہے سو ان کو دوبارہ شکریہ :)
  8. سارہ بشارت گیلانی

    چهیڑتی ہیں رات بهر مجھ کو مری تنہائیاں - برائے اصلاح و تنقید

    پہلے شعر میں خاموشی تنہائیاں بهر رہی ہے I agree with your point in the second shair if you have a suggestion please share In the third shair it's"usay" not"isay" In the last one i could say "hein beh rahi"
  9. سارہ بشارت گیلانی

    چهیڑتی ہیں رات بهر مجھ کو مری تنہائیاں - برائے اصلاح و تنقید

    مگر آپ تو بڑوں بڑوں سے بڑے ہیں جناب :)
  10. سارہ بشارت گیلانی

    ملی اک اجنبی سے میں - نظم برائے اصلاح

    Sorry the message got sent twice :)
  11. سارہ بشارت گیلانی

    چهیڑتی ہیں رات بهر مجھ کو مری تنہائیاں - برائے اصلاح و تنقید

    بہت شکریہ! کسی اصلاح کی ضرورت نہیں ہے؟
  12. سارہ بشارت گیلانی

    چهیڑتی ہیں رات بهر مجھ کو مری تنہائیاں - برائے اصلاح و تنقید

    چهیڑتی ہیں رات بهر مجھ کو مری تنہائیاں بهر گئی ہے چار سو یہ خامشی تنہائیاں بادلوں سے کھیل کر ہے چاند مسکاتا مگر اسکے رخ پہ بهی ہیں کیوں بکهری ہوئی تنہائیاں دیکھتی ہوں میں مگر اپنا اسے پاتی نہیں دے رہی ہے مجھ کو میری بے بسی تنہائیاں میں نے تو تها دفعتا وحشت میں تهاما یہ قلم اور کاغذ پہ غزل ہیں...
  13. سارہ بشارت گیلانی

    ملی اک اجنبی سے میں - نظم برائے اصلاح

    بہت شکریہ اظہر نذیر صاحب!
  14. سارہ بشارت گیلانی

    ملی اک اجنبی سے میں - نظم برائے اصلاح

    جی بہت شکریہ اظہر نذیر صاحب!
  15. سارہ بشارت گیلانی

    ملی اک اجنبی سے میں - نظم برائے اصلاح

    ملی اک اجنبی سے میں انوکها سا تها وہ لڑکا بہت اپنایت سی تهی چمکتی شوخ آنکھوں میں گلابی نرم ہونٹوں میں بڑا ٹھہرا ہوا مدهم سا کچھ انداز تها اس کا اسی انداز نے اک آگ کو مجھ میں ہوا دی تهی کہی کچھ بات پهر میں نے کہے کچھ لفظ پهر اس نے کچھ ہی لمحوں میں میرے دل میں اس نے یوں جگہ کر لی ملاقاتیں مگر...
Top