عجب سی کشمکش میں لوگ ہم کو چھوڑ جاتے ہیں
تمهارا نام لے کر آج بهی ہم کو بلاتے ہیں
عبادت اور الفت میں نہیں کچھ فرق نیت کا
جہاں بگڑی بنانی ہو وہاں سر کو جهکاتے ہیں
ہمیں ایسے وہ آ کے رنج و غم اپنے سناتے ہیں
کچھ ایسے دوست ہیں روتے ہوئے دل کو رلاتے ہیں
چلو پهر سے ملیں پهر سے کریں آغاز الفت کا
گئی...