نتائج تلاش

  1. م

    جہاں پر آبِ رواں سے چٹان ملتی ہے

    واہ واہ واہ! ایک ایک شعر فکر انگیز۔ آپ کی سوچ بہت تہ دار ہے۔ اگر فرصت ہو تو یہ شعر سمجھائیے گا، جہاں بھی دست توکل نے کچھ نہیں چھوڑا اس کا مفہوم میں سمجھ نہیں پایا۔
  2. م

    بنامِ روزِ وفا (ویلنٹائن ڈے)

    عنوان دیکھ کر مجھے لگا کہ ہلکے پھلکے مضامین ہوں گے، لیکن آپ نے تو ہستی مٹنے، محشر اٹھنے، ظاہر باطن، کہاں کہاں تک بات پہنچا دی۔ کیا کہنے!
  3. م

    غزل: خالق سے رشتہ توڑ چلے ٭ محمد تابش صدیقی

    واہ! بہت اچھا لکھتے ہیں آپ، تابش بھائی۔ آخری شعر تو ہر شخص کو پڑھنا چاہیے اپنا اپنا نام لگا کے۔
  4. م

    ناز برداریوں میں کچھ بھی نہیں - منیبؔ الف

    بہت شکریہ، تابش بھائی۔ میں ان سے بات کرتا ہوں۔
  5. م

    ناز برداریوں میں کچھ بھی نہیں - منیبؔ الف

    بہت شکریہ، عدنان بھائی۔ در اصل میں اپنے قلمی نام منیب الف کو استعمال کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے یوزر نیم تبدیل کرنے کی کوئی آپشن نہیں ملی تو یہ نئی آئی ڈی منیب الف کے نام سے بنا لی ہے۔ آئندہ اسی کو استعمال کروں گا۔ تابش بھائی سے درخواست ہے کہ وہ میرا منیب احمد کے نام سے بنا اکاونٹ حذف کر دیں، اگر ایسا...
  6. م

    ناز برداریوں میں کچھ بھی نہیں - منیبؔ الف

    چند تازہ اشعار پیش خدمت ہیں۔ احباب اپنی آرا سے نواز کر شکریے کا موقع عنایت فرمائیں: ناز برداریوں میں کچھ بھی نہیں دوست! اِن یاریوں میں کچھ بھی نہیں تو ہے گر رمزِ دل سے نا واقف تیری دل داریوں میں کچھ بھی نہیں اور ہی کوئی منتظم ہے یہاں تیری تیّاریوں میں کچھ بھی نہیں گرد ہی گرد ہے کتابوں کی اور...
  7. م

    جس پہ آغاز کی تہمت ہے وہ انجام ہی ہے - منیب احمد

    بہت شکریہ۔ میں آپ کو عدنان بھائی کہہ سکتا ہوں؟ کیونکہ آپ کا نام قابل احترام ہے، پورا ہی لیا جانا چاہیے، لیکن اختصار کے پیش نظر کیا آپ اجازت دیتے ہیں؟
  8. م

    جس پہ آغاز کی تہمت ہے وہ انجام ہی ہے - منیب احمد

    بہت شکریہ، تابش بھائی۔ آپ کے دستخط میں جن ایپس کے لنک ہیں، وہ تینوں میں نے انسٹال کر رکھی ہیں۔ مجھے آج پتہ چلا ہے کہ اس نیک کام کے پیچھے آپ ہیں۔ جزاک اللہ! کیا ہی بے لوث خدمت انجام دی ہے آپ نے۔
  9. م

    مٹی سنوار کر مری ، دیپک میں ڈھال دے

    کیا کہنے! ایک جلال ہے ہر شعر میں۔
  10. م

    جس پہ آغاز کی تہمت ہے وہ انجام ہی ہے - منیب احمد

    چند تازہ اشعار پیش خدمت ہیں۔ احباب اپنی رائے عنایت فرمائیں جبکہ اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے: جس پہ آغاز کی تہمت ہے وہ انجام ہی ہے صبح بھی صبح کے جیسی ہے مگر شام ہی ہے کامیابی نے سدا مجھ کو کیا ہے بےچین گرچہ ناکام ہوں لیکن مجھے آرام ہی ہے مجھ کو لگتا ہے کوئی چیز نہیں ہے موجود جس کو موجود سمجھتے...
  11. م

    ابن انشا فرض کرو ہم اہلِ وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں

    فرض کرو ہم اہل وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں فرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں فرض کرو یہ جی کی بپتا جی سے جوڑ سنائی ہو فرض کرو ابھی اور ہو اتنی آدھی ہم نے چھپائی ہو فرض کرو تمھیں خوش کرنے کے ڈھونڈے ہم نے بہانے ہوں فرض کرو یہ نین تمہارے سچ مچ کے مے خانے ہوں فرض کرو یہ روگ ہو جھوٹا...
Top