اب بھلا کیا ہے اور برا کیا ہے
عشق ہے گر تو سوچتا کیا ہے
اس کی آنکھوں کی کالی کاجل میں
نور اتنا ہے کہ دیا کیا ہے
ہم سنورتے ہیں دیکھ کر اس کو
اپنی نظروں میں آئینہ کیا ہے
دل ہمارا تم ہی نے ہے توڑا
تم ہی بتلاؤ اب سزا کیا ہے
ہم تو دل کب کا دے چکے تم کو
تم بتاؤ کہ فیصلہ کیا...