محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی گذارش کے ساتھ یہ غزل پیش کر رہا ہوں
آگ ہوتی ہے جہاں پر بھی دھواں ہوتا ہے
مُشک اُٹھتا ہے وہاں عشق جہاں ہوتا ہے
دل کو چھو جائے ،جو آنکھوں میں بسیرا کر لے
ایسے ہر شخص پہ تیرا ہی گماں ہوتا ہے
تجھ پہ دیوان پہ دیوان لکھے جاتے ہیں
کس سے اک...
سر الف عین ، بہت شُکریہ
میں سوچ رہا تھا کہ تعلق بنے گا تو پھر ہی ٹوٹے گا یا نہیں ٹوٹے گا ۔ اس لیے اس مصرعہ کے کچھ اور متبادل پیش کر رہا ہوں ۔ انہیں دیکھیے
وُہ تعلق جو نہ مضبوط ہو، ٹوٹے بھی نہیں
یا
وُہ تعلق جو نہ پختہ ہو، جو ٹوٹے بھی نہیں
یا
جو تعلق نہ تو پختہ ہو، جو ٹوٹے بھی نہیں
الّلہ نہ کرے ، آپ کو سیاستدان (موئے کہیں کے) سمجھا جائے ۔ کہاں آپ، کہاں سیاستدان
ڈھونڈیں گے ہم، گنگنائیں گی آپ۔
ہم گنگنائیں گے تو لوگ سمجھیں گے قیامت آ گئی ہے😄
بہت شُکریہ، گُلِ یاسمیں (گُل)
ہائیں، آپ تو اردو محفل کے ساتھ ساتھ شعروں میں بھی براجمان ہو گئی ہیں ۔
لگتا ہے گلزار صاحب کو کہیں سے ڈھونڈ کر لانا پڑے گا😄
محترم یاسر شاہ صاحب
زہے نصیب ، آپ نے میری طرف قدم رنجہ فرمایا ۔ بہت شکریہ
پہلے میں کئی دفعہ آپ کو ٹیگ کر چکا ہوں مگر آپ کی توجہ حاصل نہ کر سکا ۔ سر الف عین ہی میری تمام نالائقیوں کا بوجھ اٹھاتے رہے ہیں۔ آپ نے جو نکات اٹھائے ہیں ان کے لیےشکر گُذار ہوں
کچھ درستگی کی کوشش کی ہے ملاحظہ فرمائیے
نئی...
سر الف عین ، بہت شکریہ
کیا ایسا چل جائے گا
وُہ تعلق جو نہ بن پائے ، نہ جو ٹوٹ سکے
زندگی باعثِ آزار بنا دیتا ہے
مطلع میں، مصرعہ دوم کی مناسبت سے وحدت کو رحمت میں بدل رہا ہوں
اس کی رحمت پہ میں ،مقبول یقیں رکھتا ہوں
آگ کو جو گُل و گلزار بنا دیتا ہے
محترم الف عین اور دیگر اساتذہ کرام و احباب سے اصلاح کی گذارش ہے
نئی قدریں نئے معیار بنا دیتا ہے
جھوٹ کو بھی یہ سچ ،اخبار بنا دیتا ہے
پیش آتا ہوں میں جس شخص سے اخلاص کے ساتھ
مجھ پہ باتیں وہی دو چار بنا دیتا ہے
زندگی ڈھنگ سکھا دیتی ہے خود جینے کے
وقت انسان کو ہشیار بنا دیتا ہے
وُہ تعلق جو نہ...