نتائج تلاش

  1. سید اسد معروف

    سادگی ہوئی رخصت ، زندگی کہاں جائے

    واہ کیا خیال باندھا ھے۔۔۔۔کیا کہنے
  2. سید اسد معروف

    بریدہ دست تھے پرچم بلند کیا کرتے

    ماشااللہ بہت خوب۔ یہ اشعار اور آپ اسا تذہ ءِ سخن کی گفتگو سے غالب کا ایک ٖقطعہ یاد آگیا جو کم و بیش یوں تھا۔ مشکل ہے زبس مرا کلام اے دل سن سن کے سخن ورانِ کامل آسان کہنے کی کرتے ہیں فرمائش گوئم مشکل وگر نہ گوئم مشکل مجھے تو اس لڑی کو دیکھ کے شرمندگی ہو رہی ہے کہ توجیہات کو سمجھنا تو دور کی...
  3. سید اسد معروف

    یہ طبیعت مجھے اپنا نہیں بننے دیتی

    ہر شعر لاجواب۔ بہت ہی اعلیٰ۔
  4. سید اسد معروف

    اِس کی بنیاد میں پتھر ہے پرانے گھر کا

    بہت خوب ظہیر بھائی۔ کیا کہنے لگتا ہے نئے گھر کو آٹھ سال ہو گئے ہوںگے:):):)
  5. سید اسد معروف

    ٓآسرے توڑتے ہیں ، کتنے ستم توڑتے ہیں

    حضرت آپ کی غزل پڑھ کر بے ساختہ لکھ دیا۔۔ برا مت مانیے گا۔ خوش رہیے۔
  6. سید اسد معروف

    ٓآسرے توڑتے ہیں ، کتنے ستم توڑتے ہیں

    واقعی لاجواب۔ ظہیر بھائی آپ چھا گئے ہیں۔
  7. سید اسد معروف

    نئی غزل۔۔ احباب کے لئے

    واہ واہ۔۔۔۔۔۔ خوب غزل ہے۔
  8. سید اسد معروف

    برائے اصلاح

    بہت خوب۔ اچھی تکرار ہے، شعروں میں "یاد" کی بھی اور اصلاح کی بھی۔۔۔۔۔
  9. سید اسد معروف

    سانحہ پشاور 16 دسمبر -- کچھ" جذبات" اصلاح کے لئے-

    آپ سب احباب کی توجہ اوررہنمائی کے لئے تہہِ دل سے مشکور ہوں۔
Top