نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    ہم دِیوں کو جلا کے چلے جاتے ہیں

    بہت شکریہ سر۔۔۔ سر ردیف میں اسقاط نے بات بننے نہیں دی، اسے بدلا ہے اب آپ دیکھیے گا، کیا اس سے کچھ فرق پڑتا ہے یا نہیں؟ وہ مِرا دل جلا کر چلے جائیں گے آ بھی جائیں تو آ کر چلے جائیں گے اُن کا در ہے جو ہم سے نہیں چھوٹتا وہ تو دامن چھڑا کر چلے جائیں گے دل چُرائے انھیں اک زمانہ ہوا اب تو آنکھیں...
  2. نوید ناظم

    ہم دِیوں کو جلا کے چلے جاتے ہیں

    محترم سر الف عین
  3. نوید ناظم

    ہم دِیوں کو جلا کے چلے جاتے ہیں

    فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ مِرا دل جلا کے چلے جاتے ہیں آ بھی جائیں تو آ کے چلے جاتے ہیں اُن کا در ہے جو ہم سے نہیں چھوٹتا وہ تو دامن چھڑا کے چلے جاتے ہیں دل چُرائے انھیں اک زمانہ ہوا اب تو آنکھیں چُرا کے چلے جاتے ہیں میرے دل کی تو دل میں رہی آج تک لوگ اپنی سنا کے چلے جاتے ہیں...
  4. نوید ناظم

    سب کو یہ بات بتانے سے رہی

    سر ایسے ٹھیک ہے، تین بار کی قبولیت سے اب بڑا ڈر لگتا ہے :sneaky:
  5. نوید ناظم

    سب کو یہ بات بتانے سے رہی

    بہت شکریہ سر، جی سر بہتر تو ہو گا مگر میری درخواست ہے کہ اسی مصرعے کو قبول کر لیا جائے تو میرے لیے بڑا اچھا ہے۔
  6. نوید ناظم

    سب کو یہ بات بتانے سے رہی

    محترم سر الف عین
  7. نوید ناظم

    سب کو یہ بات بتانے سے رہی

    بحرِ رمل ۔۔۔۔۔۔ سب کو یہ بات بتانے سے رہی ہجر میں نیند تو آنے سے رہی وہ نظر آتا ہے چہرے سے مِرے اب محبت تو چھپانے سے رہی یہ کہانی ہے وفا پر مبنی یہ کہانی بھی سنانے سے رہی بات نکلی تو نہ نکلی دل سے آہ بھی عرش پہ جانے سے رہی ایک ہم سے نہ بنی اس کی کبھی ورنہ تو ایک زمانے سے رہی وہ مجھے مل نہ...
  8. نوید ناظم

    محبت میں تو جتنے بھی خسارے تھے ہمارے تھے

    بہت شکریہ سر، بدل دیا۔۔۔ اب مصرع یوں ہے۔۔ یہ ممکن ہے کہ اندازہ نہ ہو اس بات کا اس کو
  9. نوید ناظم

    جبر و قدر

    کیا بات۔۔۔۔ خوب ہے!!!
  10. نوید ناظم

    برائے اصلاح و تنقید (غزل 48)

    اگر ایسے ہو تو۔۔۔ سارے الزام دل پہ آئے ہیں کچھ نگاہوں کی بھی خطا ہوتی!
  11. نوید ناظم

    محبت میں تو جتنے بھی خسارے تھے ہمارے تھے

    بہت شکریہ ۔۔۔۔ ٹائپو ہو گیا تھا تدوین کر دی۔
  12. نوید ناظم

    محبت میں تو جتنے بھی خسارے تھے ہمارے تھے

    مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محبت میں تو جتنے بھی خسارے تھے ہمارے تھے خدا نے اس میں جو بھی غم اتارے تھے ہمارے تھے یہ بھی ممکن ہے اندازہ نہ ہو اس بات کا اس کو وگرنہ درد اس نے جو نکھارے تھے ہمارے تھے دعا دیتے ہیں طوفانوں کو جب بھی دیکھتے ہیں ہم نہ ہوتے یہ اگر، وہ جو کنارے تھے...
  13. نوید ناظم

    اگر کہیں جو شبِ ہجر کی سحر ہوتی

    بہت شکریہ سر، امید ہے آپ بخیر ہوں گے، کافی عرصے کے بعد آپ کی شفقت نصیب ہو رہی ہے نا :)
  14. نوید ناظم

    اگر کہیں جو شبِ ہجر کی سحر ہوتی

    ممنون ہوں کہ آپ نے توجہ فرمائی، بہت شکریہ، ہجر کا نادانستہ ہوا، میں تو اسے ہِجر ہی سمجھ رہا تو مگر یہ کچھ اور ہی نکلا۔۔۔:) اب مطلع ملاحظہ فرمایے گا۔۔۔ یہ رتجگوں میں بھلا کس لیے بسر ہوتی اگر کہیں جو شبِ ہجر کی سحر ہوتی
  15. نوید ناظم

    اگر کہیں جو شبِ ہجر کی سحر ہوتی

    محترم سر الف عین
  16. نوید ناظم

    اگر کہیں جو شبِ ہجر کی سحر ہوتی

    مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ رتجگوں میں بھلا کس لیے بسر ہوتی شبِ ہجر کی سحر ہو نہ جاتی گر ہوتی دل اُن پہ آ تو گیا بن گئی مگر جاں پر انھیں بھی کاش کہ بسمل کی کچھ خبر ہوتی حضور ہم سے نہ یوں زندگی کا پوچھیں آپ ہمیں تو ٹھیک تھی جتنی بھی مختصر ہوتی گرا دیا ہے رکاوٹ سمجھ کے لوگوں...
  17. نوید ناظم

    پیاس کا حل کوئی ایسا نکلے

    محترم سر الف عین
  18. نوید ناظم

    پیاس کا حل کوئی ایسا نکلے

    پیاس کا حل کوئی ایسا نکلے کہ مِری آنکھ سے دریا نکلے بات ظاہر پہ نہیں تھی موقوف میرے اندر بھی تو صحرا نکلے کیسے ڈھونڈوں میں جگہ اُس دل میں کیسے دیوار سے رستہ نکلے کیا کروں رنگ جو ہاتھوں میں ہیں جس سے ملتا ہوں وہ اندھا نکلے کس کا خط کس کو دکھاتا پھر میں شہر جتنے بھی تھے کوفہ نکلے ہوتا ہے...
Top