نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    آخری خواہش بھی سینے سے نکال آتا ہوں میں؟

    ہا ہا ہا۔۔ سر اس میں اب محترمہ کو دخل نہیں کہ "چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی"
  2. نوید ناظم

    آخری خواہش بھی سینے سے نکال آتا ہوں میں؟

    بہت شکریہ سر۔۔۔ مطلع میں بھی کی جگہ ہی کر دیا۔۔۔ آخری خواہش بھی سینے سے نکال آتا ہوں میں؟ اس کو دفنا کر کہیں مٹی ہی ڈال آتا ہوں میں! دل ابالنے والا شعر نکال دیا سر۔
  3. نوید ناظم

    آخری خواہش بھی سینے سے نکال آتا ہوں میں؟

    فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آخری خواہش بھی سینے سے نکال آتا ہوں میں؟ اس کو دفنا کر کہیں مٹی بھی ڈال آتا ہوں میں! تا کہ مجھ سے بھی اندھیروں کا گلہ کر دے نہ وہ اُس کے آنگن میں کوئی سورج اچھال آتا ہوں میں کھولتی یادوں میں دل کو پھینک دیتا ہوں کبھی کیسا داروغہ ہوں اپنا دل...
  4. نوید ناظم

    زہر پیتے نہیں چاہے میٹھا لگے

    محترم سر الف عین
  5. نوید ناظم

    زہر پیتے نہیں چاہے میٹھا لگے

    محترم سر الف عین
  6. نوید ناظم

    زہر پیتے نہیں چاہے میٹھا لگے

    فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اُس ستم گر کو دریا سے پھر کیا لگے جس کو روتی ہوئی آنکھ صحرا لگے میری مانو محبت سے بچ کے رہو زہر پیتے نہیں چاہے میٹھا لگے میں بظاہر مکمل نظر آتا ہوں مجھ کو اندر سے لیکن ادھورا لگے نا خدا کے لیے یہ سزا ہی بہت میری کشتی کنارے سے اب جا لگے...
  7. نوید ناظم

    ہمیں یہ دشت بھی لگتا ہے اب مکاں کی طرح

    بہت شکریہ سر، چلیں یہ مشق رہی۔۔۔ اسے چھوڑ دیا۔
  8. نوید ناظم

    ہمیں یہ دشت بھی لگتا ہے اب مکاں کی طرح

    محترم سر الف عین
  9. نوید ناظم

    ہمیں یہ دشت بھی لگتا ہے اب مکاں کی طرح

    طرحی غزل۔ مفاعلن فعلاتن مفاعلن فعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بسا لیا ہے اسے ہم نے آشیاں کی طرح ہمیں یہ دشت بھی لگتا ہے اب مکاں کی طرح وہی تپش ہے، جلا کے بھی راکھ کرتی ہے یہ آگ لگتی ہے مجھ کو مِری فغاں کی طرح وہ محض رسم سمجھتا رہا محبت کو وفا تو اُس نے بھی کی تھی مگر جہاں کی طرح وہ مجھ سے جب...
  10. نوید ناظم

    آسماں بھی اب زمیں پر آ گیا

    بہت شکریہ سر۔۔۔ اب ملاحظہ کیجئے گا۔۔۔ ان سے دل مانگا تو ایسی بات کی مدعا جس میں ''نہیں'' پر آ گیا میں جھٹک ہی دوں گا منزل کا خیال راستے میں جو کہیں پر آ گیا
  11. نوید ناظم

    آسماں بھی اب زمیں پر آ گیا

    محترم سر الف عین
  12. نوید ناظم

    آسماں بھی اب زمیں پر آ گیا

    فاعلاتن فاعلاتن فاعلن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ظلم ڈھانے کو یہیں پر آ گیا آسماں بھی اب زمیں پر آ گیا عمر بھر چلتا رہا اور ایک دن میں جہاں تھا پھر وہیں پر آ گیا سامنے اُس بت کے میں جھکتا بھلا سجدہ خود میری جبیں پر آ گیا میں چلا لوں گا پڑاؤ کو بھی ساتھ راستے میں جو کہیں پر آ گیا دل جو...
  13. نوید ناظم

    ایڈی سوکھی گل نئیں ہوندی

    بہت شکریہ، ریٹنگ نا پسندیدہ دی؟ :)
  14. نوید ناظم

    ایڈی سوکھی گل نئیں ہوندی

    جی مہربانی!!
  15. نوید ناظم

    ایڈی سوکھی گل نئیں ہوندی

    ایڈی سوکھی گل نئیں ہوندی عشق دی مشکل حل نئیں ہوندی سحر دی آس نہ لے کے آویں سوہنیا ساڈے ول نئیں ہوندی وٹا وجیا پانی دے وچ ایوں تاں حل چل نئیں ہوندی شام ہجر دی آ جاوے تاں اے جی شام ڈھل نئیں ہوندی ساڈی کی طبیعت ربا نال کسے دے رل نئیں ہوندی آون والیا اج ای آوِیں پیار دے وچ کل نئیں ہوندی سچی گل...
  16. نوید ناظم

    خود اپنے سامنے آجاؤں گا میں

    بہت شکریہ سر!!
  17. نوید ناظم

    خود اپنے سامنے آجاؤں گا میں

    محترم سر الف عین
  18. نوید ناظم

    خود اپنے سامنے آجاؤں گا میں

    مفاعیلن مفاعیلن فعولن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خیالوں کی زمیں چاہے کہیں ہو وہیں سے بھاگ کے آ جاؤں گا میں جب اُس کو بھولنے کی بات ہو گی خود اپنے سامنے آ جاؤں گا میں دیے ہاتھوں میں لے کر کہہ رہا ہے ذرا آندھی چلے آ جاؤں گا میں کہو ویرانے سے یہ دشت مِیں ہوں مِرے گھر میں رہے آ جاؤں گا میں جو...
  19. نوید ناظم

    مجھ سے بھی آ کے مل تَو ذرا زندگی کبھی

    زہے نصیب ۔۔۔۔ بہت شکریہ :)
  20. نوید ناظم

    مجھ سے بھی آ کے مل تَو ذرا زندگی کبھی

    بہت شکریہ سر۔۔۔ آتا ہے یاد مجھ کو جو رویا تھا لگ کے ساتھ ۔۔لگ کے سات مجھے اچھا نہیں لگا اسے یوں کیا۔۔۔ رویا تھا اس کے سائے میں آتا ہے مجھ کو یاد دیوار میں اترتی ہے جب بھی نمی کبھی اپنے بھی دل کی بستی سے واقف نہیں ہوں میں ۔۔یاں ’ہی‘ ہو اور دوسرے مصرع میں ’ہی‘ کا استعمال نہ کیا جائے تو بہتر ہو...
Top