نتائج تلاش

  1. کاشفی

    مجاز اپنے دل کو دونوں عالم سے اُٹھا سکتا ہوں میں - اسرار الحق مجاز

    نذرِ دل (اسرار الحق مجاز) اپنے دل کو دونوں عالم سے اُٹھا سکتا ہوں میں کیا سمجھتی ہو کہ تم کو بھی بھلا سکتا ہوں میں کون تم سے چھین سکتا ہے مجھے، کیا وہم ہے خود زلیخا سے بھی تو دامن بچا سکتا ہوں میں دل میں تم پیدا کرو پہلے مری سی جرائتیں اور پھر دیکھو کہ تم کو کیا بنا سکتا ہوں میں دفن کر سکتا...
  2. کاشفی

    عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے - مخدوم محی الدین

    غزل (مخدوم محی الدین) عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ راٹ کٹے
  3. کاشفی

    وہ پاس رہیں یا دور رہیں - فلم: بڑی بہن 1949

    وہ پاس رہیں یا دور رہیں نظروں میں سمائے رہتے ہیں
  4. کاشفی

    آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک

    آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک
  5. کاشفی

    یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے ۔ مخدوم محی الدین

    فرخ منظور صاحب شکریہ شیئر کرنے کے لیئے۔۔
  6. کاشفی

    یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے - مخدوم محی الدین

    محترم جناب انتظامیہ! مندرجہ بالا غزل فرخ منظور صاحب پہلے ہی شیئر کر چکے ہیں۔۔ لہذا اس دھاگے کو پہلے سے موجود دھاگے میں منتقل کرکےشکریہ کا موقع دیں۔
  7. کاشفی

    یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے - مخدوم محی الدین

    غزل (مخدوم محی الدین) یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے جلو میں چاندنی راتوں کا اہتمام لیے
  8. کاشفی

    یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے - مخدوم محی الدین

    غزل (مخدوم محی الدین) یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے جلو میں چاندنی راتوں کا اہتمام لیے چٹک رہی ہے کسی یاد کی کلی دل میں نظر میں رقصِ بہاراں کی صبح و شام لیے ہجومِ بادہء و گل میں ہجومِ یاراں میں کسی نگاہ نے جھک کر مرے سلام لیے کسی خیال کی خوشبو کسی بدن کی مہک درِ قفس پہ کھڑی ہے صبا پیام...
  9. کاشفی

    عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے - مخدوم محی الدین

    غزل (مخدوم محی الدین) عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ راٹ کٹے ہجر میں ملنے شبِ ماہ کے غم آئے ہیں چارہ سازوں کو بھی بلواؤ کہ کچھ رات کٹے کوئی جلتا ہی نہیں، کوئی پگھلتا ہی نہیں موم بن جاؤ پگھل جاؤ کہ کچھ رات کٹے چشم و رخسار کے اذکار کو جاری رکھو پیار کے نامہ کو...
  10. کاشفی

    پھر چھڑی رات ، بات پھولوں کی - مخدوم محی الدین

    غزل (مخدوم محی الدین) پھر چھڑی رات ، بات پھولوں کی رات ہے یا بارات پھولوں کی پھول کے ہار ، پھول کے گجرے شام پھولوں کی ، رات پھولوں کی آپ کا ساتھ ، ساتھ پھولوں کا آپ کی بات ، بات پھولوں کی نظریں ملتی ہیں ، جام ملتے ہیں مل رہی ہے حیات پھولوں کی کون دینا ہے جان پھولوں پر کون کرتا ہے بات پھولوں...
  11. کاشفی

    آپ کی یاد آتی رہی رات بھر - مخدوم محی الدین

    غزل (مخدوم محی الدین - حیدرآباد 1908-1969) آپ کی یاد آتی رہی رات بھر چشمِ نم مُسکراتی رہی رات بھر رات بھر درد کی شمع جلتی رہی غم کی لو تھرتھراتی رہی رات بھر بانسری کی سریلی سہانی صدا یاد بن بن کے آتی رہی رات بھر یاد کے چاند دل میں اُترتے رہے چاندنی جگمگاتی رہی رات بھر کوئی دیوانہ گلیوں میں...
  12. کاشفی

    پیا ایسو جیا میں سمائے گیو رے

    پیا ایسو جیا میں سمائے گیو رے، کہ میں تن من کی سدھ بدھ گنوا بیٹھی
  13. کاشفی

    نہ جاؤ سیّاں چھڑا کے بیّاں

    نہ جاؤ سیّاں چھڑا کے بیّاں
  14. کاشفی

    چھو لینے دو نازک ہونٹوں کو - فلم : کاجل

    چھو لینے دو نازک ہونٹوں کو
  15. کاشفی

    رفیع مدھوبن میں رادھیکا ناچے رے

    مدھوبن میں رادھیکا ناچے رے
  16. کاشفی

    کلاسیکی موسیقی ٹھمری راگ درباری ۔ کن بیرن کان بھرے

    شکریہ صاحب شیئر کرنے کے لیئے۔۔ آپ کی جے ہو۔پرنام۔
  17. کاشفی

    رفیع تم اکیلے تو کبھی باغ میں جایا نہ کرو

    تم اکیلے تو کبھی باغ میں جایا نہ کرو
  18. کاشفی

    آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے

    آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے
Top