نذرِ دل
(اسرار الحق مجاز)
اپنے دل کو دونوں عالم سے اُٹھا سکتا ہوں میں
کیا سمجھتی ہو کہ تم کو بھی بھلا سکتا ہوں میں
کون تم سے چھین سکتا ہے مجھے، کیا وہم ہے
خود زلیخا سے بھی تو دامن بچا سکتا ہوں میں
دل میں تم پیدا کرو پہلے مری سی جرائتیں
اور پھر دیکھو کہ تم کو کیا بنا سکتا ہوں میں
دفن کر سکتا...
غزل
(مخدوم محی الدین)
یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے
جلو میں چاندنی راتوں کا اہتمام لیے
چٹک رہی ہے کسی یاد کی کلی دل میں
نظر میں رقصِ بہاراں کی صبح و شام لیے
ہجومِ بادہء و گل میں ہجومِ یاراں میں
کسی نگاہ نے جھک کر مرے سلام لیے
کسی خیال کی خوشبو کسی بدن کی مہک
درِ قفس پہ کھڑی ہے صبا پیام...
غزل
(مخدوم محی الدین)
عشق کے شعلے کو بھڑکاؤ کہ کچھ رات کٹے
دل کے انگارے کو دہکاؤ کہ کچھ راٹ کٹے
ہجر میں ملنے شبِ ماہ کے غم آئے ہیں
چارہ سازوں کو بھی بلواؤ کہ کچھ رات کٹے
کوئی جلتا ہی نہیں، کوئی پگھلتا ہی نہیں
موم بن جاؤ پگھل جاؤ کہ کچھ رات کٹے
چشم و رخسار کے اذکار کو جاری رکھو
پیار کے نامہ کو...
اردو ادب اور کراچی
اردو شاعری
حیدر آباد دکن
مخدوم محی الدین
کاشفی کی پسندیدہ شاعری
کراچی
کراچی اور اردو
کراچی اور حیدر آباد
کراچی اور دکن
کراچی اور مخدوم محی الدین
غزل
(مخدوم محی الدین)
پھر چھڑی رات ، بات پھولوں کی
رات ہے یا بارات پھولوں کی
پھول کے ہار ، پھول کے گجرے
شام پھولوں کی ، رات پھولوں کی
آپ کا ساتھ ، ساتھ پھولوں کا
آپ کی بات ، بات پھولوں کی
نظریں ملتی ہیں ، جام ملتے ہیں
مل رہی ہے حیات پھولوں کی
کون دینا ہے جان پھولوں پر
کون کرتا ہے بات پھولوں...
غزل
(مخدوم محی الدین - حیدرآباد 1908-1969)
آپ کی یاد آتی رہی رات بھر
چشمِ نم مُسکراتی رہی رات بھر
رات بھر درد کی شمع جلتی رہی
غم کی لو تھرتھراتی رہی رات بھر
بانسری کی سریلی سہانی صدا
یاد بن بن کے آتی رہی رات بھر
یاد کے چاند دل میں اُترتے رہے
چاندنی جگمگاتی رہی رات بھر
کوئی دیوانہ گلیوں میں...