نتائج تلاش

  1. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    کئی گناہوں کا اندراج ہی نہیں ملتا کسی سے بھول ہوئی ہے مرے حساب میں کچھ (اوم کرشن راحت)
  2. کاشفی

    عشق کی مار بڑی دردیلی عشق میں جی نہ پھنسانا جی از گنیش بہاری طرز

    خوبصورت انتخاب شیئر کرنے کے لیئے شکریہ صاحب! خوش رہیئے۔۔
  3. کاشفی

    ماحول سازگار کرو، میں نشے میں ہوں - گنیش بہاری طرز

    غزل کی پسندیدگی کے لیئے شکریہ طارق شاہ صاحب! خوش رہیئے۔۔
  4. کاشفی

    دوستی اپنی جگہ اور دشمنی اپنی جگہ - گنیش بہاری طرز

    طارق شاہ صاحب! غزل کی پسندیدگی کے لیئے شکریہ۔۔
  5. کاشفی

    زبان رقص میں ہے اور جھومتا ہوں میں - گوپال متل

    غزل (گوپال متل) زبان رقص میں ہے اور جھومتا ہوں میں کہ داستانِ محبت سنا رہا ہوں میں نہ پوچھ مجھ سے مری بے خودی کا افسانہ کسی کی مست نگاہی کا ماجرا ہوں میں کہاں کا ضبطِ محبت، کہاں کی تاثیریں تسلیاں دلِ مضطر کو دے رہا ہوں میں پھر ایک شعلہء پر پیچ و تاب بھڑکے گا کہ چند تنکوں کو ترتیب دے رہا ہوں...
  6. کاشفی

    پھرتا ہوں میں گھاٹی گھاٹی صحرا صحرا تنہا تنہا - گیان چند

    غزل (گیان چند) پھرتا ہوں میں گھاٹی گھاٹی صحرا صحرا تنہا تنہا بادل کا آوارہ ٹکڑا کھویا کھویا تنہا تنہا پچھم دیس کے فرزانوں نے نصف جہاں سے شہر بسائے ان میں پیر بزرگ ارسطو بیٹھا رہتا تنہا تنہا کتنا بھیڑ بھڑکا جگ میں کتنا شور شرابہ لیکن بستی بستی کوچہ کوچہ چپا چپا تنہا تنہا سیر کرو باطن میں اس کے...
  7. کاشفی

    کیا بتائیں آپ سے کیا ہستیٔ انسان ہے - گیان چند

    غزل (گیان چند) کیا بتائیں آپ سے کیا ہستیٔ انسان ہے آدمی جذبات و احساسات کا طوفان ہے اشتراکیت مرا دین اور مرا ایمان ہے کاش موٹر لے سکوں میں یہ مرا ارمان ہے آہ اس دانش کدے میں کس قدر ہے قحطِ حسن جب سے آیا ہوں یہاں بزمِ نظر ویران ہے یہ کتابیں ہر طرف ہوں یا بتانِ منتخب برگزیدہ ہستیوں کا ایک ہی...
  8. کاشفی

    کبھی صورت جو مجھے آ کے دکھا جاتے ہو - غلام بھیک نیرنگ

    غزل (غلام بھیک نیرنگ - 1876-1952) کبھی صورت جو مجھے آ کے دکھا جاتے ہو دن مری زیست کے کچھ اور بڑھا جاتے ہو اک جھلک تم جو لبِ بام دکھا جاتے ہو دل پہ اک کوندتی بجلی سی گِرا جاتے ہو میرے پہلو میں تم آؤ یہ کہاں میرے نصیب یہ بھی کیا کم ہے تصوّر میں تو آجاتے ہو تازہ کر جاتے ہو تم دل میں پرانی یادیں...
  9. کاشفی

    حق مجھے باطل آشنا نہ کرے - انعام اللہ خاں یقینؔ

    غزل (انعام اللہ خاں یقینؔ - 1727-1755، دہلی) میر تقی میرؔ کے ہم عصر اور ان کے حریف کے طور پر مشہور۔ انہیں ان کے والد نے قتل کیا۔ حق مجھے باطل آشنا نہ کرے میں بتوں سے پھروں، خدا نہ کرے دوستی بد بلا ہے، اس میں خدا کسی دشمن کو مُبتلا نہ کرے ہے وہ مقتول کافرِ نعمت اپنے قاتل کو جو دعا نہ کرے رو...
  10. کاشفی

    سیدھا پہن لیا کبھی اُلٹا پہن لیا - عُمر سیف

    واہ بہت ہی خوب۔۔ آپ شاعر بھی ہیں مجھے معلوم نہیں تھا۔۔۔خوش رہیئے۔ اپنا دیوان عنایت کیجئے۔۔عمر سیف بھائی۔۔
  11. کاشفی

    گلزار یہ کیسا عشق ہے اُردو زباں کا ۔۔۔

    یہ کیسا عشق ہے اُردو زباں کا
  12. کاشفی

    الطاف حسین ۔۔۔ ایک راہنما ایک قائد

    تسلسُل آج بھی قائم ہے تجھ سے محبت کا یہ دشمنوں کی بھول ہے تجھے تنہا چھوڑ دیں گے ہم جئے الطاف حسین
  13. کاشفی

    جئے الطاف حسین

    جئے الطاف حسین
  14. کاشفی

    حسرت موہانی ہے مشقِ سخن جاری، چکّی کی مشقّت بھی - حسرت موہانی

    دُرستگی کے لیئے بہت شکریہ طارق شاہ صاحب! دراصل مجھے اُردو آتی نہیں اس لیئے غلطیاں ہوجاتی ہیں۔۔شکریہ خوش رہیئے۔۔
  15. کاشفی

    نیا سال (مخدوم محی الدین)

    بہت خوب۔۔
  16. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    اذاں ہورہی ہے، پلا جلد ساقی عبادت کریں آج مخمور ہوکر (شاعر: نام مجھے معلوم نہیں)
  17. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    کہا میں نے مرتا ہوں تم پر تو بولے نکلتے نہ دیکھا جنازہ کسی کا (شاعر: نام مجھے معلوم نہیں)
  18. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    زلزلے یوں ہی زمینوں پہ نہیں آتے ہیں کوئی بیتاب تہ خاک تڑپتا ہوگا (شاعر: نام مجھے معلوم نہیں)
Top