نتائج تلاش

  1. کاشفی

    عبیداللہ علیم کچھ دن تَو بسو مری آنکھوں میں - عبیداللہ علیم

    بہت خوب جناب فرخ منظور صاحب!
  2. کاشفی

    جھوٹ کی تعریف کیا ہے ؟

    جھوٹ ایک گناہ ہے اور وہ بھی کبیرہ۔ سچ کے اینٹونیم کو "جھوٹ" کہتے ہیں۔۔ جھوٹ کسی شخص کا وہ برا فعل ہے جو وہ کسی بات کو حقیقت کے خلاف بیان کرتا ہے۔۔ جھوٹ ہمیشہ جھوٹ ہی رہتا ہے بڑے ہو کر بھی جھوٹ رہتا ہے۔۔۔کبھی بھی سچ کے برابر نہیں بن سکتا۔۔
  3. کاشفی

    قتیل شفائی جب اپنے اعتقاد کے محور سے ہٹ گیا - قتیل شفائی

    غزل (قتیل شفائی) جب اپنے اعتقاد کے محور سے ہٹ گیا میں ریزہ ریزہ ہو کے حریفوں میں بٹ گیا دشمن کے تن پہ گاڑ دیا میں نے اپنا سر میدانِ کارزار کا پانسہ پلٹ گیا تھوڑی سی اور زخم کو گہرائی مل گئی تھوڑا سا اور درد کا احساس گھٹ گیا درپیش اب نہیں ترا غم کیسے مان لوں کیسا تھا وہ پہاڑ جو رستے سے ہٹ گیا...
  4. کاشفی

    قتیل شفائی اب تو بیداد پہ بیداد کرے گی دنیا - قتیل شفائی

    غزل (قتیل شفائی) اب تو بیداد پہ بیداد کرے گی دنیا ہم نہ ہوں گے تو ہمیں یاد کرے گی دنیا زندگی بھاگ چلی موت کے دروازے سے اب قفس کون سا ایجاد کرے گی دنیا ہم تو حاضر ہیں پر اے سلسلہء جورِ قدیم ختم کب ورثہء اجداد کرے گی دنیا سامنے آئیں گے اپنی ہی وفا کے پہلو جب کسی اور کو برباد کرے گی دنیا کیا...
  5. کاشفی

    جینا مرنا دونوں محال - سرسوَتی سرن کیف

    غزل (سرسوَتی سرن کیف) جینا مرنا دونوں محال عشق بھی ہے کیا جی کا وبال مال و منال و جاہ و جلال اپنی نظر میں وہم و خیال ہم نہ سمجھ پائے اب تک دنیا کی شطرنجی چال کچھ تو شہ بھی تمہاری تھی ورنہ دل کی اور یہ مجال کس کس سے ہم نبٹیں گے ایک ہے جان اور سو جنجال مست کو گرنے دے ساقی ہاں اس کے شاعر کو...
  6. کاشفی

    تیری محفل میں جتنے اے ستم گر جانے والے ہیں - سردار گنڈا سنگھ مشرقی

    غزل (سردار گنڈا سنگھ مشرقی) تیری محفل میں جتنے اے ستم گر جانے والے ہیں ہمیں ہیں ایک اُن میں جو ترا غم کھانے والے ہیں عدم کے جانے والو دوڑتے ہو کس لیے، ٹھہرو ذرا مل کے چلو ہم بھی وہیں کے جانے والے ہیں صفائی اب ہماری اور تمہاری ہو تو کیوں کر ہو وہی دشمن ہیں اپنے جو تمہیں سمجھانے والے ہیں کسے ہم...
  7. کاشفی

    کی مے سے ہزار بار توبہ - سردار گنڈا سنگھ مشرقی

    غزل (سردار گنڈا سنگھ مشرقی) کی مے سے ہزار بار توبہ رہتی نہیں برقرار توبہ تم مے کرو ہزار بار توبہ تم سے یہ نبھے قرار توبہ بندوں کو گنہ تباہ کرتے ہوتی نہ جو غم گسار توبہ ہوتی ہے بہار میں معطل کرتے ہیں جو میگسار توبہ مقبول ہو کیوں نہ گر کریں ہم با دیدہء اشک بار توبہ ہوگی کبھی مشرقی نہ قبول...
  8. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    آتا ہے یہاں سب کو بلندی سے گرانا وہ لوگ کہاں ہیں کہ جو گرتوں کو اٹھائیں (شاعر مجھے معلوم نہیں)
  9. کاشفی

    چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں - شاد عارفی

    غزل (شاد عارفی) چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں سمجھ سکو تو ٹھکانے کی بات کرتا ہوں شراب تلخ پلانے کی بات کرتا ہوں خود آگہی کو جگانے کی بات کرتا ہوں سخنوروں کو جلانے کی بات کرتا ہوں کہ جاگتوں کو جگانے کی بات کرتا ہوں اُٹھی ہوئی ہے جو رنگینیء تغزل پر وہ ہر نقاب گرانے کی بات کرتا ہوں اس انجمن...
  10. کاشفی

    یہ تو مت محسوس ہونے دیجئے، اجنبی ہیں آپ کی محفل میں ہم

    یہ تو مت محسوس ہونے دیجئے، اجنبی ہیں آپ کی محفل میں ہم
  11. کاشفی

    جو بھی اپنوں سے الجھتا ہے وہ کر کیا لے گا - شاد عارفی

    غزل (شاد عارفی) جو بھی اپنوں سے الجھتا ہے وہ کر کیا لے گا وقت بکھری ہوئی طاقت کا اثر کیا لے گا خار ہی خار ہیں تاحدِّ نظر دیوانے ہے یہ دیوانہء انصاف ادھر کیا لے گا جان پر کھیل بھی جاتا ہے سزاوار قفس اس بھروسے میں نہ رہیئے گا یہ کر کیا لے گا پستیء ذوقِ بلندیء نظر ، دار و رسن ان سے تو مانگنے...
  12. کاشفی

    آج کا شعر - 5

    رہبرِ قوم و وطن اس کو خدا شرمائے خود جو بھٹکا ہو وہ اوروں کی خبر کیا لے گا (شاد عارفی)
  13. کاشفی

    جگجیت آئینہ سامنے رکھو گے تو یاد آؤں گا

    آئینہ سامنے رکھو گے تو یاد آؤں گا اپنی زلفوں کو سنوارو گے تو یاد آؤں گا
  14. کاشفی

    چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو ؟

    چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو جوبھی ہو تم خدا کی قسم لاجواب ہو
  15. کاشفی

    مکیش چندن سا بدن

    چندن سا بدن، چنچل چتون دھیرے سے تیرا یہ مُسکانہ مجھے دوش نہ دینا جگ والو ہو جاؤں اگر میں دیوانہ
  16. کاشفی

    ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر کہ دل ابھی بھرا نہیں ۔۔۔۔

    ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر، کہ دل ابھی بھرا نہیں
Top