نتائج تلاش

  1. م

    ایک سادہ سی نظم تنقید ، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' محبت شجر ممنوعہ''

    شجر کا تلفظ، جیم متحرک ہے، مفتوح۔ اس کو تبدیل کیا جائے پہلے۔ باقی مصرعوں میں بھی ر وانی کی کمی محسوس ہوتی ہے اُستاد محترم، یوں کہا جائے تو محبت رُکھ ہے ممنوعہ محبت رُکھ ہے ممنوعہ اسے دل میں اُگانا کیا؟ نہیں اس پر ہے پھل اُگتا مگر خوراک لیتا ہے بھلائی کے یہ بدلے میں بُرائی خوب دیتا ہے مکمل...
  2. م

    ایک سادہ سی نظم تنقید ، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' محبت شجر ممنوعہ''

    محبت شجر ممنوعہ محبت شجر ممنوعہ اسے دل میں اُگانا کیا؟ نہیں اس پر ہے پھل اُگتا مگر خوراک لیتا ہے بھلائی کے یہ بدلے میں بُرائی خوب دیتا ہے مکمل ہو نہیں سکتا یونہی پھر آشیانہ کیا؟ اسے دل میں اُگانا کیا؟ یہ ہیں آکاش بیلوں سی یہ شاخیں تو نہیں اسکی لپٹ جاتی ہیں انساں سے کہیں سے پھر کہیں اسکی...
  3. م

    ٹپے

    سوچیں سوچ کے تے پیر پاویں پھُلاں جئی توں کُڑئیے پر پیراں وچ دل ہیگا سُنڑ نظراں لگانڑ والیا دال تیری نئیں گلنڑی سوننڑے گلاں اُتے تل ہیگا
  4. م

    محاسن و معائبِ سخن

    یہ دھاگہ مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دُبارہ :laugh:
  5. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' پتھر بنا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی''

    خوب ردیف نکالی ہے، اگرچہ مجھے اس میں محض رعب ڈالنے والی بات لگی!! یہ دو اشعار سمجھ میں نہیں آ سکے دُنیا سے دین سے میں کہیں دور ہو گیا محشر اُٹھا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی یوں دیکھ لیجئے جناب کتنے ہیں اعتقاد میں اظہر ضعیف ہم پردہ اُٹھا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی ٹکرا کے سر ملا نہ کبھی کچھ مجھے مگر پھر...
  6. م

    تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کی درخواست کے ساتھ ایک غزل،'' بھاگ اے دل سراب کے پیچھے''

    کچھ اشعار میں ’پیچھےُ ردیف کا درست استعمال نہیں لگ رہا ہے بھاگ اے دل سراب کے پیچھے عشق خانہ خراب کے پیچھے ÷÷درست ذرا سی تبدیلی اس میں بھلی لگی دل چلا ہے سراب کے پیچھے عشق خانہ خراب کے پیچھے عکس یوں آئنے میں دکھتا ہے قید جیسے ہو آب کے پیچھے ۔۔ رواں تو ہے، لیکن ’دکھتا‘ فصیح نہیں عکس یوں لگ رہا...
  7. م

    ایک غزل ایک سوال،'' وقت کو دھکیلنا ہے''

    سوال : کولھو کیا کو ۔۔ ل ۔۔۔ھو باندھا جائے گا یا کو۔۔۔لھو فاعلن یا فعلن
  8. م

    ایک غزل ایک سوال،'' وقت کو دھکیلنا ہے''

    وقت کو دھکیلنا ہے بن پڑے تو کھیلنا ہے زیست کی مصیبتوں کو حوصلے سے جھیلنا ہے آدمی ہوں عام سا میں کولھو میں پیلنا ہے میں سُکڑتا جا رہا ہوں سوچ کیسے بیلنا ہے ساقیا قریب بیٹھ تُجھ کو پھر اُنڈیلنا ہے
  9. م

    تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کی درخواست کے ساتھ ایک غزل،'' بھاگ اے دل سراب کے پیچھے''

    بھاگ اے دل سراب کے پیچھے عشق خانہ خراب کے پیچھے عکس یوں آئنے میں دکھتا ہے قید جیسے ہو آب کے پیچھے کھو دیا بعد میں کہیں اُس کو آخر شب تھا خواب کے پیچھے گھورتا ہے مجھے کوئی اکثر پر چھپا ہے نقاب کے پیچھے نیکیاں کم پڑیں تو کیا ہو گا؟ سوچ یوم حساب کے پیچھے پھر محبت کو میں نے جانے دیا کون جاتا...
  10. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' پتھر بنا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی''

    پتھر بنا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی اظہر یہ کیا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی آذر تراشنے کو لئے تیشہ آ گیا کیا کیا دکھا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی احساس زندگی کا جو باقی بچا تھا کچھ وہ بھی گنوا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی بے حس سمجھ کے نازنیں مجھ سے لپٹ گئی یہ کچھ مزا دیا ہے رفاقت نے سنگ کی دُنیا سے دین سے میں...
  11. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،۔؛؛ کچھ نہ کچھ ہو تو مرے ہاتھ، نہ خالی جاؤں؛؛

    ایک تبدیلی :lol: کچھ نہ کچھ ہو تو مرے ہاتھ، نہ خالی جاؤں میں کہ لایا تھا سوال اور سوالی جاؤں بدنصیبی کو جو تبدیل نہیں ہونا ہے تھام رکھی تھی کسی زعم میں جالی، جاؤں مختلف سوچ، خطا ایسی بڑی بھی تو نہیں تان لوں سب پہ میں بندوق کی نالی، جاؤں ظلم ہے یوں ہی مصاحب کو معطل کرنا پھر سے ہو جائے جو منصب...
  12. م

    ہک پنجابی غزل پیش ہے،'' کی کنواں اُس دی ادا سب توں سی وکھری وکھری''

    کی کنواں اُس دی ادا، سب توں سی وکھری وکھری خود سپردی تے حیا سب توں سی وکھری وکھری وصل دا یار ہواواں تے اثر ہندا اے اُس دے موسم دی ہوا سب توں سی وکھری وکھری سوچیا سی کہ میں چکھاں اُناں بلیاں دی شراب فیر بس ڈول گیا، سب توں سی وکھری وکھری باغ وچ پھُل وی اے، تتلی وی تے کجھ کلیاں وی کُجھ نئیں اُس...
  13. م

    غزل برائے اصلاح تنقید و تبصرہ!

    حالِ دل جاننے کی نعمتِ خاص میرے رب سے مجھے ملی ہوئی ہے شکر ہے میرے علم کی کشکول میرے رحمٰن نے بھری ہوئی ہے پی رہا ہوں شراب تو کیا ہے؟ مجھ کو رب کی رضا ملی ہوئی ہے واہ
  14. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،۔؛؛ کچھ نہ کچھ ہو تو مرے ہاتھ، نہ خالی جاؤں؛؛

    کچھ نہ کچھ ہو تو مرے ہاتھ، نہ خالی جاؤں میں کہ لایا تھا سوال اور سوالی جاؤں بدنصیبی کو جو تبدیل نہیں ہونا ہے تھام رکھی تھی کسی زعم میں جالی، جاؤں مختلف سوچ، خطا ایسی بڑی بھی تو نہیں تان لوں سب پہ میں بندوق کی نالی، جاؤں ظلم ہے یوں ہی مصاحب کو معطل کرنا پھر سے ہو جائے جو منصب پہ بحالی جاؤں...
  15. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' اے صنم، تُو خُدا نہ بن جانا''

    نہیں میاں، ان دونوں اشعار میں بات مکمل نہیں ہو رہی۔ عجز بیان کا شکار ہیں جی معزرت چاہتا ہوں مجھے بھی لگ رہا تھا، دونوں اشعار یوں کہے جائیں تو وہ تو رُخسار سے لپٹتی ہے کوئی باد صبا نہ بن جانا بول، کُمہار گوندھ دے باہم اب تُو مجھ سے جُدا نہ بن جانا گویا اب کچھ ایسا ہے کہ اے صنم، تُو خدا نہ بن...
  16. م

    ایک نظم،'' تماشہ'' تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے

    تماشہ تماشہ کچھ بھی ہو، رُکتا نہیں ہے کہ اے باد صبا، جھونکا نہیں ہے ہماری زندگی سے کچھ نہ لینا ہماری موت پر کیا اس نے دینا اسے کچھ بھی ہو پر دُکھتا نہیں ہے تماشہ کچھ بھی ہو، رُکتا نہیں ہے نہیں یہ فرد کا محتاج ہوتا جگے کوئی، رہے یا گھر میں سوتا کبھی بیٹھے نہ یہ، اُٹھتا نہیں ہے تماشہ کچھ بھی...
  17. م

    ایک تازہ غزل تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' رنگ ایسا ہو، بنا لوں تیری تصویر کوئی''

    رنگ ایسا ہو، بنا لوں تیری تصویر کوئی یا تُجھے میرا بنا دے، ہو وہ تقدیر کوئی ۔۔ تری تصویر، تیری نہیں۔ دوسرا مصرع بہتری چاہتا ہے یوں دیکھ لیجئے محترم اُستاد رنگ ایسا ہو، بنا لوں تری تصویر کوئی پھر کروں تاج محل ایک میں تعمیر کوئی لفظ قاصر ہیں، بیاں کر دوں سراپا اُس کا ڈھونڈ پاؤں تو یہ بتلاؤں ہے...
  18. م

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے،'' اے صنم، تُو خُدا نہ بن جانا''

    ماشاء اللہ، خوب کہی ہے مجھے بس ایک شعر پر کچھ کہنا پڑ رہا ہے چھوئے رُخسار وہ رقابت میں کا چھوئے ناگوار محسوس ہو رہا ہے، ’چھونا‘ میں تو واؤ کے ساتھ ہجائے طویل درست لگتا ہے۔ لیکن چھوئے‘ میں نہیں، اور وہ بھی جب محض ’چھوء‘ تقطیع ہو رہا ہو۔ مصرع بدل دو تو بہتر ہے بجا فرمایا اُستاد محترم، یوں کہا...
Top