نتائج تلاش

  1. م

    اس ہفتے کے مہمان شاعر

    ایسا ہوا تو میرے علم میں اضافہ ہو گا جناب، از راہ کرم نیکی اور پوچھ پوچھ
  2. م

    اس ہفتے کے مہمان شاعر

    ذوالفقار نقوی صاحب ہم دیسیوں کے ساتھ ایک بہت بڑی مشکل ہے، یا شائد یوں کہوں تو بہتر ہو گا کہ میری ناقص رائے میں ایسا ہے کہ جانچ پڑتال کے اصول و ضوابط وضع کرنے کے بعد بھی پرکھنے پہ جب آتے ہیں تو اپنی اپنی ذاتی کسوٹیوں سے پرکھے بغیر کسی بھی زیر پرکھ موضوع کو پزیرائی نہیں بخشتے، آپ نے جن مشاہیر کا...
  3. م

    اس ہفتے کے مہمان شاعر

    محترم جناب ذوالفقار نقوی صاحب شاعری میری ناقص رائے میں اُس مضراب سے مشابہت رکھتی ہے جو دل کے تاروں کو چھیڑ دے، اس میں جدت یا قدامت کا سوال نہیں اُٹھنا چاہئے، ہاں البتہ جیسا کہ غزل جن کی ایجاد ہے اُن کا ایک خاص مقصد تھا ہمیں ہرممکن کوشش کرنا چاہئے کہ غزل اُنہی حدود و قیود کے درمیان کھیلنے کا نام...
  4. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے، ''

    اک ستارہ سا ہے، اب تاب میں آ جاتی ہے گاہے گاہے مری ماں خواب میں آ جاتی ہے آنکھ کھولوں تو وہ کھو جاتی ہے لہروں میں کہیں آنکھ پتھر ہے مری، آب میں آ جاتی ہے اُس کا کردار ہی کچھ ایسا ہے تخلیق کیا ہر کہانی میں ہر اک باب میں آ جاتی ہے امتحاں یوں ہی نہیں لیتا وہ مجھ سے اکثر اور کشتی مری گرداب میں آ...
  5. م

    زبیر قیصر کا شعری مجموعہ "ابھی کچھ کہہ نہیں سکتے" ۔۔ اور شاہدشاہنواز کے اشعار، کچھ مماثلتیں

    شاہد میں جہاں تک سمجھ پایا ہوں کہ یہ سب بات شائد اسلئے ہوتی ہے کہ ہم میں سے اکثر کسی نہ کسی پسندیدہ شاعر کی چھاپ اپنے اندر سموئے ہوئے ہوتے ہیں، مطالعہ کی کثرت اور خاص کر کے اُس پسندیدہ شخصیت کی ہمیں اگر وہ نہیں بھی بنا پاتی تو کہیں نا کہیں اُس کا پرتو جھلکتا۔ اب اگر دو حضرات یکساں کیفیت کا شکار...
  6. م

    ایک شرارتی سے غزل ذرا ہٹ کے، '' جان مانگی ہی نہیں، لے بھی ہے لی جانی نے''

    جان مانگی ہی نہیں، لے بھی ہے لی جانی نے دیکھ، سینے سے جو لُپٹی ہے چنر دھانی نے خوش رہو تُم کے میں ہجراں کا پرستار ہوا بے مزہ کر سا دیا وصل فراوانی نے خشک حلقوم پہ انگار بنا برسا ہے آگ سُلگائی ہے انگور ملے پانی نے آرزو ہے کے وہ ملبوس پہ اب جاگے ہے ایک نیکی تو چلو کی ہے یہ عریانی نے جو کہ ہونا...
  7. م

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    لاکه اس روح کو رکها ہے پیاسا لوگو پهر بهی لگتا ہوں میں کربل میں ذرا سا لوگو میں کسی اور کی باتوں کو نہ دہراوں گا میں ہر اک حرف کو لکهوں گا جدا سا لوگو
  8. م

    ہندی الفاظ کی آمیزش سے ایک معصومانہ سی نظم یا شائد گیت ،'' آؤ'' تنقید و تبصرہ کا انتظار رہے گا

    آؤ آؤ مل جُل سیاں کو سمجھائیں بنتی کریں، پاؤں پڑ جائیں آؤ مل جُل سیاں کو سمجھائیں کیا بگڑے جو شبھ شبھ بولے غصہ دور بھگائیں آؤ مل جُل سیاں کو سمجھائیں یار محبت سے رہنا ہے سیکھیں اور سکھلائیں آؤ مل جُل سیاں کو سمجھائیں جب بھی آئے بیچ میں دنیا جوتا مار بھگائیں آؤ مل جُل سیاں کو سمجھائیں پڑھ...
  9. م

    آکھیں جنوب ڈھولنڑا، جاویں شمال توں

    آکھیں جنوب ڈھولنڑا، جاویں شمال توں کدرے گواچ جاویں نا، خود نوں سنبھال توں لوکی نے راہواں ویکھدے، لاوے انہاں دا مُل ہتھ وچ ہوؤے جے تیرے، تے سکہ اُچھال توں سودے اے نفرتاں دے مکاویں سکت نئیں اس زہر نوں سنبھال کے رکھ، روگ پال توں ہستی جلا کے راکھ توں پیدا وقار کر بھانبڑ نظر نہ آوے، تے سینے...
  10. م

    ایک سوال

    واہ واہ خوب اے جی نالے املا وہ ٹھیک ہیگی اے :applause:
  11. م

    ایک سوال

    گیت اور وہ بھی خاص اگر پنجابی میں ہو تو موزونیت کی کیا شرائط ہیں، کوئی صاحب علم روشنی ڈالے ازراہ کرم
  12. م

    ایک میٹھی سی غزل ،'' دل اے نادان، کھلونے میں دلا دوں گا تُجھے'' تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے

    یہ میری نظروں سے اوجھل رہی!!! دل اے نادان، کھلونے میں دلا دوں گا تُجھے خواب بُنتا ہوں شب و روز، وہ لا دوں گا تُجھے ÷÷دل اے ناداں یا دلِ ناداں؟ دوسرا مصرع یوں رواں ہو گا خواب بُنتا ہوں جو دن رات، وہ لا دوں گا تُجھے جی بہت بہتر جناب دل ۔ نادان، کھلونے میں دلا دوں گا تُجھے خواب بُنتا ہوں جو دن...
  13. م

    ایک میٹھی سی غزل ،'' دل اے نادان، کھلونے میں دلا دوں گا تُجھے'' تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے

    کچھ تبدیلیاں :battingeyelashes: دل اے نادان، کھلونے میں دلا دوں گا تُجھے خواب بُنتا ہوں شب و روز، وہ لا دوں گا تُجھے جاگ اُٹھتی ہے تُو ہر روز مصیبت کی طرح خواہش وصل میں فرقت سے بُجھا دوں گا تُجھے حسرت شوق، پڑا مہنگا ترا اُٹھ جانا ایک تدبیر ہے تھپکوں گا سُلا دوں گا تُجھے اک دھنویں سے تو زیادہ...
  14. م

    شام اُڈیکے، جام اُڈیکے

    پنجابی شام اُڈیکے، جام اُڈیکے دور گلی بدنام اُڈیکے ہوؤے کاش اُڈیکنڑ والا ہر سیتا ہک رام اُڈیکے مدت ہوئی باہر نہ آیا بُلاں تے پیغام اُڈیکے تیرے باجوں کیکر لنگاں سجنڑاں کلی شام اُڈیکے جگ تے تھوڑا نام کمانڑا ہک شاعر ناکام اُڈیکے ایسا بنڑ جا بندیا توں بس خاص اُڈیکے، عام اُڈیکے اُس دے ڈیرے دیر...
  15. م

    ایک خیال جو دو زبانوں میں لکھا ہے ؛؛ شام اُڈیکے، جام اُڈیکے''

    پنجابی شام اُڈیکے، جام اُڈیکے دور گلی بدنام اُڈیکے ہوؤے کاش اُڈیکنڑ والا ہر سیتا ہک رام اُڈیکے مدت ہوئی باہر نہ آیا بُلاں تے پیغام اُڈیکے تیرے باجوں کیکر لنگاں سجنڑاں کلی شام اُڈیکے جگ تے تھوڑا نام کمانڑا ہک شاعر ناکام اُڈیکے ایسا بنڑ جا بندیا توں بس خاص اُڈیکے، عام اُڈیکے اُس دے...
  16. م

    ایک غزل امام عالی مقام کے نام،'' خوشبو حسینیت کی جو پھیلی ہوا میں ہے'' اصلاح، تبصرہ و تنقید کیلئے

    یہ تو بہت آسان ہے میرے خیال سے کہ میں اُن کے نقش قدم پر چلوں ، مرنے کے بعد میری بقا اسی دعا میں ہو گی
  17. م

    ایک غزل امام عالی مقام کے نام،'' خوشبو حسینیت کی جو پھیلی ہوا میں ہے'' اصلاح، تبصرہ و تنقید کیلئے

    یوں کہا جائے تو خوشبو حسینیت کی جو پھیلی ہوا میں ہے منبع ہو ڈھونڈنا تو کہیں کربلا میں ہے پاؤں حسین کے ہی رکھوں نقش پا پہ میں اپنی فنا کے بعد بقا، اس دعا میں ہے اس کو خبر نہیں ہے کہ عاشور آ گیا ہونی سے بے خبر ہے، محرم ادا میں ہے کیسے نہیں قبول مری ہو دعا کہو نانا حسین کا بھی مری ہر صدا میں...
  18. م

    ایک غزل امام عالی مقام کے نام،'' خوشبو حسینیت کی جو پھیلی ہوا میں ہے'' اصلاح، تبصرہ و تنقید کیلئے

    بہت شکریہ جناب اصلاح کیلئے خوشبو حسینیت کی جو پھیلی ہوا میں ہے منبع ہو ڈھونڈنا تو کہیں کربلا میں ہے پاؤں حسین کے ہی رکھوں نقش پا پہ میں اپنی فنا کے بعد بقا، اس دعا میں ہے اس کو خبر نہیں ہے کہ عاشور آ گیا ہونی سے بے خبر ہے، محرم ادا میں ہے کیسے نہیں قبول مری ہو دعا کہو نانا حسین کا بھی مری...
  19. م

    ایک غزل امام عالی مقام کے نام،'' خوشبو حسینیت کی جو پھیلی ہوا میں ہے'' اصلاح، تبصرہ و تنقید کیلئے

    مفعول فاعلات مفاعیل فعلن مر۔ ضے ۔ ی ۔۔۔۔۔ زی ۔ د ۔ یت ۔ س ۔۔۔۔۔ ش ۔ فا ۔ اس ۔ د ۔۔۔۔۔ و ۔ م ۔ہے
  20. م

    ایک غزل امام عالی مقام کے نام،'' خوشبو حسینیت کی جو پھیلی ہوا میں ہے'' اصلاح، تبصرہ و تنقید کیلئے

    خوشبو حسینیت کی جو پھیلی ہوا میں ہے ممبا ہو ڈھونڈنا تو کہیں کربلا میں ہے پاؤں حسین کے ہی رکھوں نقش پا پہ میں اپنی فنا کے بعد بقا، اس دعا میں ہے اس کو خبر نہیں ہے کہ عاشور آ گیا ہونی سے بے خبر ہے، محرم ادا میں ہے کیسے نہیں قبول مری ہو دعا کہو نانا حسین کا بھی مری ہر صدا میں اظہر حسینیت کا جو...
Top