نتائج تلاش

  1. م

    ایک میٹھی سی غزل ،'' دل اے نادان، کھلونے میں دلا دوں گا تُجھے'' تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے

    دل اے نادان، کھلونے میں دلا دوں گا تُجھے خواب آنکھوں کے کسی رات دکھا دوں گا تُجھے تیرا جلنا بھی ہے کیا جلنا ، چراغاں ہی نہیں خواہش وصل میں فرقت سے بُجھا دوں گا تُجھے حسرت شوق، پڑا مہنگا ترا اُٹھ جانا ایک تدبیر ہے تھپکوں گا سُلا دوں گا تُجھے اک دھنویں سے تو زیادہ تری اوقات نہیں غم نہیں تیرا...
  2. م

    ایک میٹھی سی غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے، چھپا کر فائدہ کیا، کہ کے دیکھیں''

    محترم محمد خلیل الرحمٰن کچھ وضاحت فرما دیجئے میں اپنی کوڑھ مغزی پہ نوحہ خواں، مراسلہ الولیٰ تو یہی ہے اس لڑی میں آپ کہنا چاہتے ہیں کہ میں نے کہ اور اور سہ کو کہہ اور سہہ لکھا ہے، تو ایسا جلدی میں ہو گیا تھا، معذرت کا خواہستگار ہوں ہجے یعنی اسپیلنگز ہی نا؟
  3. م

    ہک پنجابی غزل حسب حالات '' ہک قاتل، قابل دید بنڑا''

    ایک قاتل کو ایسا بناو کہ قابل رشک ہو کوئی کُتا پکڑو اور شہید بناو لوگ پہلے ہی بہت بےوقوف ہیں اگر اُن میں کچھ عقل باقی دکھائی دے تو مزید بناو تیرا کچھ نہیں بگڑنا، یہ پاگل ہیں تُو کرسمس کو ان کی عید بنا مرچوں میں چارہ، چوکر کی ملاوٹ کر اور لید بنا کر اُسے لڈو کہہ تُو بھی اظہر کوئی شیطانی کام...
  4. م

    ہک پنجابی غزل حسب حالات '' ہک قاتل، قابل دید بنڑا''

    ہک قاتل، قابل دید بنڑا چل کُتا ڈھونڈھ، شہید بنڑا جنڑ پہلے جھڈو ڈاڈھے نے مت باقی ویکھ ، مزید بنڑا تینڈھا جاندا کی، اے جھلے نے ہی کرسمس ساڈی عید بنڑا پا چارہ چوکر مرچاں وچ جانی آکھیں لڈو، لید بنڑا کم پھڑ اظہرے شیطانی دا جہندے دیدے نے، بدید بنڑا
  5. م

    ایک میٹھی سی غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے، چھپا کر فائدہ کیا، کہ کے دیکھیں''

    ایک چھوٹی سی تبدیلی چھپا کر فائدہ کیا، کہ کے دیکھیں پھر اُس کے بعد جو ہو سہ کے دیکھیں اکٹھے رہ کے اُکتا سے گئے ہیں چلو کچھ دیر تنہا رہ کے دیکھیں کہاں لے جائیں گے جزبات ہم کو محبت کی ہے دھارا بہ کے دیکھیں بُرا وہ اسقدر شائد نہیں ہے سُنیں اُس کی، اُسے کچھ کہ کے دیکھیں پتہ چلتا ہے اظہر کیا...
  6. م

    ایک میٹھی سی غزل، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کیلئے، چھپا کر فائدہ کیا، کہ کے دیکھیں''

    چھپا کر فائدہ کیا، کہہ کے دیکھیں پھر اُس کے بعد جو ہو سہہ کے دیکھیں اکٹھے رہ کے اُکتا سے گئے ہیں چلو کچھ دیر تنہا رہ کے دیکھیں کہاں لے جائیں گے جذبات ہم کو محبت کی ہے دھارا بہہ کے دیکھیں بُرا وہ اسقدر شائد نہیں ہے اُسے سُن کر اُسے کچھ کہہ کے دیکھیں پتہ چلتا ہے اظہر کیا تھا بھاؤ وہی گُزرے جو...
  7. م

    کچھ ماہئے اصلاح و تنقید کیلئے

    محترم اُستاد اس کا علم نہیں مجھے ، لیکن یہیں کہیں نیٹ پر ہی پڑھا تھا کہ چراغ حسن حسرت صاحب نے بھی ماہئے لکھے تھے
  8. م

    کچھ ہائکو اصلاح و تبصرہ کی غرض سے

    جی بہت بہتر جناب ، یوں دیکھ لیجئے اُس کی یادیں ہیں جاری چھرنا آنکھوں سے اور فریادیں ہیں پھولوں کی مالا اُس کی بانہیں اور میں ہوں مشکل میں ڈالا یہاں مُراد ہے کہ اب کہیں اور جانے کے قابل نہیں رہا کوئی تو روکو بہہ جائیں گے ہم دونوں کوئی تو ٹوکو چڑیا اُڑتی ہے دانہ چن کر راہوں سے واپس مُڑتی ہے...
  9. م

    کچھ ماہئے اصلاح و تنقید کیلئے

    اُستاد محترم جناب چراغ حسن حسرت کا مشہور ماہئا دیکھئے، اسی وزن میں ہیں شائد باغوں میں پڑے جھولے تُم بھول گئے ہم کو ہم تُم کو نہیں بھولے گُلشن میں بہار آئی کھلنے کو ہیں اب غنچے پت جھڑ تھی، گزار آئی یہاں کہنا یہ تھا کہ گُلشن میں جو بہار +ئی ہے اور غنچہ کھلنے والے ہیں یہ اس لئے کہ وہ پت جھڑ گزار...
  10. م

    کچھ ہائکو اصلاح و تبصرہ کی غرض سے

    اُس کی یادیں ہیں جاری چشمہ آنکھوں سے اور فریادیں ہیں پھولوں کی مالا اُس کی بانہیں اور میں ہوں مشکل میں ڈالا کوئی تو روکو بہہ جائیں گے ہم دونوں واسطہ ہے ٹوکو چڑیا اُڑتی ہے دانہ چن کر راہوں سے واپس مُڑتی ہے بہتا پانی ہے تُم ہو ، میں ہوں دنیا ہے ایک کہانی ہے
  11. م

    کچھ ماہئے اصلاح و تنقید کیلئے

    اک کام مرا کرنا گھائل ہوں محبت کا تُم گھاؤ مرے بھرنا :bee: جاناں ہے یہ کیا ان بن چھوڑو یہ لڑائی اب اور ایک ہوں پھر تن من :battingeyelashes: گُلشن میں بہار آئی کھلنے کو ہیں اب غنچے پت جھڑ تھی، گزار آئی :thumbsup: کیا چابی ہواؤں کی کیوں روک لوں میں خود کو کثرت ہے اداؤں کی
  12. م

    ایک نظم، '' میں تُجھے کھو دوں گا'' تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے

    کچھ ترمیم کی ضرورت ہے چستی اور روانی کی خاطر۔۔۔ تصفیہ تُو نے کہا ہے میں کراوں تیرے اور اُس کے درمیاں ۔۔۔ ۔کہہ رہا ہے تو کراؤن تصفیہ میں تیرے اس کے درمیاں اس سے اُستاد محترم کیا نثری نہ ہو جائے گی نظم؟ کہ رہا ہے تُو ( فاعلاتن فا) کراوں تصفیہ میں ( مفاعیلن مفا) دو بحروں کا اجماع آزاد نظم میں...
  13. م

    ایک غزل ،'' اُٹھتے اُٹھتے بھی مقدر نے گرایا مجھ کو'' تنقید و راہنمائی کی غرض سے

    اُٹھتے اُٹھتے بھی مقدر نے گرایا مجھ کو پھر اُٹھی ماں کی دعا، پھر سے اُٹھایا مجھ کو موت کھولے ہوئے جبڑے تھی کھڑی رستے میں اک ذرا ہاتھ اُٹھا، چھین کے لایا مجھ کو کُن کی آواز ہے بس یاد، سُنائی دی تھی خاک تھا، چاک پہ رکھا تھا، بنایا مجھ کو اشرف الخلق جو تہرا میں، کوئی بات تو تھی خود سے اوصاف لئے،...
  14. م

    ایک نظم، '' میں تُجھے کھو دوں گا'' تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے

    میں تُجھے کھو دوں گا تصفیہ تُو نے کہا ہے میں کراوں تیرے اور اُس کے درمیاں وہ مرا دشمن سہی دوست ہو تُم وہ مرا دشن نہ رہ جائے گا دوست تُو بھی نہ رہ پائے گا کیوں بٹھاتا ہے مجھے تُو کرسی ۔ انصاف پر مسند انصاف پر بیٹھا جونہی میں تُجھے کھو دوں گا
  15. م

    ایک غزل اچار مکس ،'' مجھ میں کچھ تبدیل ہونا چاہئے''

    مسجدوں کو سیل کرنے والی بات میری سمجھ میں نہیں آئی۔ اگر یہ مراد ہے کہ "ورنہ"وہاں کاروبار شر چلتا رہے گا اگر سیل نہ کی جائیں تو۔۔۔ ۔ اگر یہی مراد ہے تو یہ مفہوم واضح نہیں ہوتا۔'ورنہ' کہیں فٹ کر سکو تو شاید واضح ہو جائے جی محترم کہنا یہ ہے کہ شر کے کاروبار پر کوئی اعتراض نہیں کسی کو، مگر مسجدیں...
  16. م

    ایک کاوش اصلاح، تنقید و تبصرہ کے لئے ،'' صبح امید کی لو کاش در آئی ہوتی''

    باقی اشعار تو درست ہو گئے، لیکن مطلع اب بھی دل کو نہین لگ رہا، اک کرن آس کی اے کاش درآ ئی ہوتی کہیں تو!!، صبح لانا کیا ضروری ہے جی بہت مناسب ہے، یوں دیکھ لیجئے اور دو اشعار نئے ہوئے ہیں اک کرن آس کی اے کاش در آئی ہوتی اب جو بُجھنے کو ہے امید، بندھائی ہوتی آنکھ ہی آنکھ میں وہ دے گیا پیغام مجھے...
  17. م

    ایک غزل اچار مکس ،'' مجھ میں کچھ تبدیل ہونا چاہئے''

    باقی تو درست لیکن یہ دونوں۔۔ ہے عجب پھیلائے شر ملا مگر مسجدوں کو سیل ہونا چاہئے جی اگر یوں کہا جائے تو مناسب ہے کیا؟ کاروبار شر تو چلتا ہی رہے مسجدوں کو سیل ہونا چاہئے محنت ۔۔ مزدور کیا احسان ہے ان کا چھلکا پیل ہونا چاہئے واضح نہیں ہیں۔ پیل کیا انگریزی والا ہے؟ جی یہ انگریزی والا پیل ہے یعنی...
  18. م

    ایک غزل اچار مکس ،'' مجھ میں کچھ تبدیل ہونا چاہئے''

    خوب شر تو ملا نے ہو پھیلایا مگر مسجدوں کو سیل ہونا چاہئے پہلا مصرع کچھ بدلو جی بہت بہتر جناب، یوں دیکھ لیجئے ہے عجب پھیلائے شر مُلا مگر کھال مزدوروں کی کیوں چھلکے سی ہے بس کہ چھلکا پیل ہونا چاہئے سمجھ میں نہیں آیا۔ پہلا مصرع تبدیلی چاہتا ہے جی بہتر محنت ۔ مزدور کیا احسان ہے؟ ان کا چھلکا پیل...
Top