نتائج تلاش

  1. م

    ایک نمکو بھری غزل اصلاح، تنقید و تبصرہ کیلئے،'' کیا بُرا زن مرید ہوتا ہے''

    کیا بُرا زن مرید ہوتا ہے؟ قابل رشک و دید ہوتا ہے پیر جورو کے چومنے والا اب مثال فقید ہوتا ہے ایک بیگم پہ کیا قناعت ہو بس کہ ھل مم مزید ہوتا ہے گھر جمائی تلاش کرتے ہیں کیا یہ وصف حمید ہوتا ہے عقد ثانی بھی ہو گا اولیٰ کر کیوں تُو خاطر کبید ہوتا ہے سب پہ اظہر کرم پری رُخ کا تُجھ پہ غصہ شدید...
  2. م

    ایک نظم، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' خواب''

    خواب بُنتا تھا روز آنکھوں میں پر اُترتا تھا سوز، آنکھوں میں کوئی امید کا ہی ہو دھاگہ یا مرا بد نصیب ہو جاگا اب کوئی خواب بُن نہ پاؤں گا ایسا دھاگہ کہاں سے لاؤں گا //بد نصیب تو صفت ہوتی ہے کسی شخص کی۔ یا نصیبہ ہو نیند سے جاگا بہتر ہوگا جی بہت بہتر جناب گویا اب نظم یوں ہوئی خواب خواب بُنتا...
  3. م

    حصارِ ذات سے نکلے تو کچھ نظر آئے

    نہیں صاحب پوچھنے کا تعلق نظر آنے سے؟ بات بن نہیں رہی یوں دیکھئے ذرا سا غور ہی کر لے تو کچھ نظر آئے
  4. م

    حصارِ ذات سے نکلے تو کچھ نظر آئے

    وہ مجھ سے آنکھ ملا لے تو کچھ نظر آئے نگاہِ سوز میں جھانکے تو کچھ نظر آئے۔ مقطع میں جو صورت آپ نے لکھی تھی وہ یوں تھی خبر کبھی وہ اگر لے تو کچھ نظر آئے خبر جب لی جاتی ہے تو کچھ دکھائی پڑنا تو سمجھ میں آتا ہے لیکن نظر آنا کچھ مناسب سا نہیں لگا مجھے دونوں مصروں میں کچھ مطابقت ہے مگر شعری تاثر مختلف...
  5. م

    حصارِ ذات سے نکلے تو کچھ نظر آئے

    خوب کوشش ہے جناب، داد قبول کیجئے، اساتذہ کی تشریف آوری سے پہلے میری گُستاخیاں ملاحظہ کر لیجئے اگر ناگوار خاطر نہ ہو تو حصارِ ذات سے نکلے تو کچھ نظر آئے نگاہِ شوق سے دیکھے تو کچھ نظر آئے درست انا کی آگ میں جل کرجو دور ہے مجھ سے مرے قریب سے گزرے تو کچھ نظر آئے درست وہ مطمئن ہے مرے چہرے کے...
  6. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں''

    جی بہتر ہے اسے نکال دیتا ہوں مظلع بن ہی جائے گا پہلے والے اشعار میں سے اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں بڑی تاریک راتیں ہیں ، میں روشن ایک شب کر لوں طبیعت میں مری پارہ بھرا ہے، کیا خبر تُجھ کو میں کرنے پر جب آ جاؤں، تو مشکل کیا ہےسب کر لوں مجھے کرنا ہے جو بھی، آج کرنا ہے، ابھی...
  7. م

    ایک تازہ غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے ،'' ادائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں''

    محبت رنگ لائے گی کبھی تو وفائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں ÷÷ درست ہو گیا ہے۔ سمٹ کر مختصرکیوں ہو گئیں ہم قبائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں تمہارا پچھلا شعر سمجھ میں نہیں آیا تھا، متروک لفظ کی وجہ سے ، اسی مصرع کو رکھ کر ’معدوم‘ لفظ رکھو تو بہتر ہو، ’سمٹ کر مختصر ‘ کہنے سے وہ مطلب ادا نہیں ہوتا۔ ویسے یہ...
  8. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے،'' زندگی کچھ بھی نہیں ہاتھ میں زر ہونے تک''

    چچا غالب کے مصرع پر میری ہرزہ سرائی زندگی کچھ بھی نہیں ہاتھ میں زر ہونے تک قید رہنا ہی ہے دیوار میں در ہونے تک لوٹنا بھول کے دیوار سے لگ بیٹھا ہوں ہاتھ پھیلا ہے، دعاؤں میں اثر ہونے تک کیا ستم ہے کہ کرو واہ، اثر فوری ہو آہ کو چاہئے اک عمر اثر ہونے تک ہو گیا جب تو یہ دیکھیں گے ہوا کیا کیا ہے...
  9. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے،'' زندگی کچھ بھی نہیں ہاتھ میں زر ہونے تک''

    پر اب ایسا جرس بھی کیا کہ صدا آئے ہی نہیں، حضور کچھ تو ارشاد فرمائیے :grin::battingeyelashes:
  10. م

    ایک نظم، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' خواب''

    ویسے قدغن تو نہیں کچھ آپ پر بھی :angel:
  11. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے،'' زندگی کچھ بھی نہیں ہاتھ میں زر ہونے تک''

    زندگی کچھ بھی نہیں ہاتھ میں زر ہونے تک قید رہنا ہی ہے دیوار میں در ہونے تک لوٹنا بھول کے دیوار سے لگ بیٹھا ہوں ہاتھ پھیلا ہے، دعاؤں میں اثر ہونے تک ہو گیا جب تو یہ دیکھیں گے ہوا کیا کیا ہے خوف انہونی کا رہتا ہے مگر ہونے تک چار دیوار کی وقعت کا پتہ چل جائے آسماں کے ہوں تلے میں بھی جو گھر ہونے...
  12. م

    ایک نظم، تنقید، تبصرہ اور رہنمائی کے لئے،'' خواب''

    خواب خواب بُنتا تھا روز آنکھوں میں پر اُترتا تھا سوز، آنکھوں میں خواب سارے سویر سے پہلے اور نصیبوں کے پھیر سے پہلے بُلبُلے تھے، ہوا میں پھوٹے ہیں ایک کے بعد ایک ٹوٹے ہیں خواب بُنتا تھا روز آنکھوں میں پر اُترتا تھا سوز، آنکھوں میں یہ حقائق سبھی ادھورے ہوں ایک خواہش ہے خواب پورے ہوں حسرتوں سے...
  13. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں''

    میں کرنے پر جب آ جاؤں، تو مشکل کیا ہےسب کر لوں بہتر صورت شائد یوں ہو جوکرنے پر میں آ جاؤں، تو مشکل کیا ہے، سب کر لوں جی یہ صورت بھی بہت بہتر ہے البتہ عجب قافیہ والا شعر پسند نہیں آیا دوسرا شعر دیکھ لیجئے محترم اُستاد نہیں میں قید رہ سکتا، کہ آزادی یہ نعمت ہے مجھے اظہر کہو تو بس، کہ جو چاہوں میں...
  14. م

    ایک تازہ غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے ،'' ادائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں''

    مجھے تو یہ غزل پسند آئی۔ بہر حال ادائیں، گفتگو کرنے لگی ہیں بلائیں، گفتگو کرنے لگی ہیں //مبہم مگر درست قریب آ کر، مرے چہرے پہ چھا کر گھٹائیں ، گفتگو کرنے لگی ہیں //واہ واہ، درست ریاضت دیکھ آخر رنگ لائی وفائیں ، گفتگو کرنے لگی ہیں //ریاضت کی بجائے کچھ دوسرا لفظ لاؤ۔ جی بہت بہتر اُستاد محترم،...
  15. م

    ایک تازہ غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے ،'' ادائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں''

    محترم جناب شاہنواز صاحب، ادائیں جتنی گُفتگو کرتی ہیں شائد ہی زبان اُن کا اظہار کر پاتی ہو، اور ادائیں بلا کی طرح چمٹ کر اپنی بات منوا ہی لیتی ہیں، تھا تو اشارہ ہی اور وہ بھی واضح خیر آپ کے معیار پر غزل پوری نہ اُتر پائی اس کا افسوس ہے۔ کوشش کرتا ہوں انشا اللہ مزید بہتری کی
  16. م

    ایک تازہ غزل برائے اصلاح، تبصرہ اور تنقید کے ،'' ادائیں گُفتگو کرنے لگی ہیں''

    ادائیں، گفتگو کرنے لگی ہیں بلائیں، گفتگو کرنے لگی ہیں قریب آ کر، مرے چہرے پہ چھا کر گھٹائیں ، گفتگو کرنے لگی ہیں ریاضت دیکھ آخر رنگ لائی وفائیں ، گفتگو کرنے لگی ہیں سمٹ کر ہو نہ ہم متروک جائیں قبائیں ، گفتگو کرنے لگی ہیں فقط زنداں کی ہے یہ مہربانی ہوائیں ، گفتگو کرنے لگی ہیں جبیں،...
Top