نتائج تلاش

  1. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں''

    اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں بڑی تاریک راتیں ہیں ، میں روشن ایک شب کر لوں ۔۔درست طبیعت میں مری پارہ بھرا ہے، کیا خبر تُجھ کو نہیں کرنا، نہیں کرنا، جو کرنا ہو تو سب کر لوں ۔۔بات نہیں بنی اب بھی۔ اس سے تو پہلی صورت بہتر تھی۔ بہت بہتر جناب، یوں کہا جائے تو مناسب ہو گا کیا؟ طبیعت...
  2. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے،'' بدنام ہو چلا ہوں، مگر نام ہے مرا''

    بدنام ہو چلا ہوں، مگر نام ہے مرا شہرت کا قافلہ کوئی دو گام ہے مرا رشوت سمجھ کے دو گے تو لیتا نہیں ہوں میں سمجھو تُمہارا کام ہے اور دام ہے مرا ہوتے نہیں ہے خاص فقط شر سے فیض یاب لطف و کرم سبھی پہ بہت عام ہے مرا جرات ہی کیا ہے اُسکی، جو بولے مرے خلاف حاکم کے لب سے لپٹا ہوا جام ہے مرا آنکھوں پہ...
  3. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے،'' بدنام ہو چلا ہوں، مگر نام ہے مرا''

    اوہو معذرت چاہتا ہوں اُستاد محترم پھر وہی بھول ہو گئی ، انشا اللہ آئندہ خیال رکھتا
  4. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے،'' بدنام ہو چلا ہوں، مگر نام ہے مرا''

    یہ اشعار تبدیل نہیں کئے ہیں، نئے اشعار کہے ہیں ان کی جگہ!! اس کے بغیر دال گلے گی نہیں تری رشوت سمجھ رہے ہو جسے، دام ہے مرا ۔۔کس سے تخاطب ہے؟ شاید پہلے مصرع میں ’مری‘ سے بات بن جائے۔ چلئے شعر ہی دوسرا کہے لیتے ہیں رشوت سمجھ کے دو گے تو لیتا نہیں ہوں میں سمجھو تُمہارا کام ہے اور دام ہے مرا...
  5. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں''

    اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں بڑی تاریک راتیں ہیں ، میں روشن ایک شب کر لوں ۔۔درست طبیعت میں مری پارہ بھرا ہے، کیا خبر تُجھ کو نہیں کرنا، نہیں کرنا، جو کرنا ہو تو سب کر لوں ۔۔بات نہیں بنی اب بھی۔ اس سے تو پہلی صورت بہتر تھی۔ بہت بہتر جناب، یوں کہا جائے تو مناسب ہو گا کیا؟ طبیعت...
  6. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے،'' بدنام ہو چلا ہوں، مگر نام ہے مرا''

    لو، ابھی نمٹا دیا اسے بھی بدنام ہو چلا ہوں، مگر نام ہے مرا شہرت کا قافلہ کوئی دو گام ہے مرا //درست سکہ نہیں ہے وقت کا رائج بزار میں حاکم ہوں ایک دن کو بنا، چام ہے مرا //بزار اور چام دونوں الفاظ غلط ہیں۔ اور پھر چام ’ہے مرا‘ سے مراد؟ تلمیح تو درست ہے، یکن بات نہیں بنی جی بہت بہتر جناب، تبدیل...
  7. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں''

    اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں اگر چہ یہ نہیں ممکن جو چاہا ہے، وہ سب کر لوں //اس سے تو پہلی صورت ہی بہتر تھی، یوں کر دو اگر پھر بھی نہ تم آئے۔۔ اُستاد محترم یوں دیکھ لیجئے از راہ کرم اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں بڑی تاریک راتیں ہیں ، میں روشن ایک شب کر لوں طبیعت...
  8. م

    غزل برائے اصلاح

    جناب رحیم ساگر بلوچ صاحب اگر کچھ سیکھنا مطلوب ہے تو اساتذہ سے بات کرتے وقت الفاظ کے چناؤ میں احتیاط کیجئے آپ کو جو مصرع دیا گیا تھا وہ یوں ہے جہاں جا رہا ہوں، وہیں آ رہی ہو اب ہم اسے توڑتے ہیں حروف میں ف عو لن۔۔۔۔۔ ف عو لن۔۔۔۔۔ ف عو لن۔۔۔۔۔ ف عو لن ج ہا جا ۔۔۔۔۔ ر ہا ہو ۔۔۔۔۔۔۔ و ہی آ ۔۔۔۔۔ ر...
  9. م

    تقطیع میں حروف کے اسقاط کا مسئلہ

    کچھ حروف ایسے ہیں جن کا گرانا یا نا گرانا شاعر کی صوابدید پر چھوڑ دیا گیا ہے میں یہ سمجھا ہوں کہ شعری ضرورت کے تحت جو بھی صوتی تاثر اُبھر رہا ہو اُسی کو مد نظر رکھتے ہوئے استعمال کر لینا چاہئے
  10. م

    تقطیع میں حروف کے اسقاط کا مسئلہ

    بڑی نوازش کہ آپ نے اس قابل سمجھا، کتاب کا حوالہ شائد نہ دے سکوں مگر پروفیسرحمید اللہ شاہ ہاشمی صاحب کی کتاب تھی فارسی اور اُردو میں جو حروف گرائے جا سکتے ہیں اُن کے مجموئے کو آسانی کے لئے '' ہو نیا '' کہہ لیجئے یعنی ہ، و، ن، ی اور ا عربی میں ایک حرف کا اضافہ ہو جاتا ہے '' ل'' یہ مکتوبی غیر...
  11. م

    ایک نمکین سی غزل ایکسٹرا نمکو کے ساتھ،'' فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا''

    کچھ تبدیلیاں فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا ہو دگر ذائقہ جو مرچی کا شوہریت بھی لے کے کیا کرنا سگ ہی بہتر ہے اس سے دھوبی کا پارلر بھی بگاڑ کچھ نہ سکا کیا کروں اور ایسی بیوی کا اوراسکول میں تھا کیا رکھا پیریڈ ایک ہی تھا پی ٹی کا باپ گھر سے نکالنا ہے تو بول کھانستا ہے مریض ٹی بی کا اک حسینہ کو...
  12. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں''

    اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں اگر پھر بھی نہ تُم آٓئے، تو جانے کیا میں کب کر لوں ÷÷درست، اگرچہ دوسرا مصرع رواں نہیں جی بہت بہتر جناب تبدیل کئے دیتا ہوں اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں اگر چہ یہ نہیں ممکن جو چاہا ہے، وہ سب کر لوں نہیں ملنا اگر انصاف دنیاوی عدالت...
  13. م

    ایک غزل، تنقید، تبصرہ اور اصلاح کیلئے،'' بدنام ہو چلا ہوں، مگر نام ہے مرا''

    بدنام ہو چلا ہوں، مگر نام ہے مرا شہرت کا قافلہ کوئی دو گام ہے مرا سکہ نہیں ہے وقت کا رائج بزار میں حاکم ہوں ایک دن کو بنا، چام ہے مرا ایسا نہیں کہ مجھ میں کوئی رنگ ہی نہ ہو گورا نہیں تو کیا ہے، سیہ فام ہے مرا حاکم بھی کھیلتا ہے مری گود میں یہاں اُس کے لبوں سے لپٹا ہوا جام ہے مرا آنکھوں پہ...
  14. م

    مطلع کا انتخاب۔۔۔

    شہرِبے مہر سو گیا آخر ختم سب شور ہو گیا آخر کوئی برباد ہو گیا آخر تجھ پہ مر مٹ کے سو گیا آخر پہلا شعر بہتر ہے میری ناقص رائے میں، کیونکہ دوسرے شعر میں برباد ہونے والے کا سونا سمجھ نہیں آ رہا، کہ برباد ہونے والوں کی نیندیں اُڑ جاتی ہیں پہلا یوں کہیں تو کیسا ہو؟ شہرِبے مہر سو گیا آخر ایسا ہونا...
  15. م

    ہک پنجابی غزل تنڑقید تے راہ نمائی واسطے،'' اکھیاں لا کے کی کرنڑا''

    کجھ تبدیلیاں کیتیاں ہنڑ، کوئی اُستاد پنجابی ول وی دھیانڑ مار سُٹو اکھیاں لا کے کی کرنڑا نیر وغا کے کی کرنڑا مدت ہوئی سُتے نے لیکھ جگا کے، کی کرنڑا او تے میرا اپنڑا اے چھگڑا پا کے، کی کرنڑا ٹوٹدی اے تے ٹُٹ جاوے تونڑ جھکا کے، کی کرنڑا مسجد اک دن رو-وے گی مندر ڈھا کے، کی کرنڑا جتھے بیلی اک وی...
  16. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں''

    جی بہت بہتر ہے، یوں دیکھ لیجئے اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں اگر پھر بھی نہ تُم آٓئے، تو جانے کیا میں کب کر لوں نہیں ملنا اگر انصاف دنیاوی عدالت سے تو راضی پھر وکالت کے لئے، اے کاش رب کر لوں محبت کل پہ مت ٹالو، نہ جانے کل ہے کیا ہونا مجھے بس دو اجازت تُم، محبت آج، اب کر لوں...
  17. م

    شک تو تھا ہم کو، محبت میں خسارے ہوں گے

    عشق گردی کو ہم اس شوق میں تنہا نکلے رہ میں شاید ہمیں کچھ غیبی اشارے ہوں گے واہ کیا خوب ہے جی
  18. م

    کہہ سکیں ان سے جو کہنا ہو ضروری تو نہیں (برائے اصلاح)

    کیا بتاؤں انھیں اس اشک بہانے کا سبب ہر بہانے کا بہانہ ہو ضروری تو نہیں ان کی راہوں میں پڑے تکیہ کیے ہیں ان پر سر کے نیچے بھی سرہانا ہو ضروری تو نہیں واہ واہ
Top