نتائج تلاش

  1. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں''

    اجازت ہو تو میں کچھ دیر خوابوں میں طلب کر لوں اگر پھر بھی نہ تُم آٓئے، تو جانے کیا میں کب کر لوں لئے پھرتا ہے کوئی قاضیوں کو اور وکیلوں کو میں جیتوں یا میں ہاروں، بس موافق کاش رب کر لوں محبت کل پہ مت ٹالو، نہ جانے کل ہے کیا ہونا مجھے بس دو اجازت تُم، محبت آج، اب کر لوں مجھے کرنا ہے جو بھی، آج...
  2. م

    ہک پنجابی غزل تنڑقید تے راہ نمائی واسطے،'' اکھیاں لا کے کی کرنڑا''

    اکھیاں لا کے کی کرنڑا اوتھے جا کے، کی کرنڑا ننگا پنڈا ہندا اے کپڑے لا کے، کی کرنڑا سُتا رہنڑ دے لیکھاں نوں رات جگا کے، کرنڑا دور دفع کر دشمنڑ نوں کول بلا کے، کی کرنڑا فیر وی سامنڑے آوے گا مٹی پا کے، کی کرنڑا روٹی پاندے کُتیاں نوں پائی کھا کے، کی کرنڑا ہووے پہلے جھکیا جو ہور جھکا کے، کی...
  3. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    جی بہت بہتر میں کچھ اور انداز سے کہنے کی کوشش کرتا ہوں
  4. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    محترم اُستاد یہاں یہ کہنا مطلوب تھا کہ حقیقتیں ننگی ہوتی ہیں اور اُن کے سفر پر چلنے والوں کو بھی ننگا ہی رہنا پڑتا ہے، جو کے ایک مشکل کام ہے
  5. م

    ایک غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح ،'' اب ترے آس پاس رہنا ہے''

    اُساتذہ کی توجہ درکار ہے الف عین ، محمد یعقوب آسی ، مزمل شیخ بسمل میرے ہونٹوں پہ پیاس رہنا ہے جیتے جی کچھ تو آس رہنا ہے اور پھولوں میں باس رہنا ہے کیا یہ تراکیب غلط ہیں؟ یہاں رہنا ہے کی جگہ رہتی ہے ہونا کیا لازم ہے؟ از راہ کرم روشنی ڈالئے
  6. م

    ایک سادہ سی پرانی طرز کی غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے،'' رینا، رینا، نہ صبح ہو پائے''

    جی بہت بہتر ہے جناب دل کوئی آرزو نہ رہ جائے بعد مدت کے پی ہیں گھر آئے رات کہتی ہے ، ہو رہے گا ملن پھر یہ برسات بھی تو دہرائے وصل کچھ بھی کہو، نہیں مرہم گھاؤ ہجراں کا کیسے بھر پائے باغ الفت اداس ہے، اے کاش کوئی غنچہ کہیں تو مسکائے دکھ کی برسات ہر طرف کیوں ہے اب کے برکھا نوید کچھ لائے چھوڑ...
  7. م

    ایک نمکین سی غزل ایکسٹرا نمکو کے ساتھ،'' فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا''

    جی بہت بہتر ہے جناب فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا ہو دگر ذائقہ جو مرچی کا کر دے پیلا سفید کُرتے کو ستیاناس ایسے دھوبی کا پارلر بھی بگاڑ کچھ نہ سکا کیا کروں اور ایسی بیوی کا اوراسکول میں تھا کیا رکھا پیریڈ ایک ہی تھا پی ٹی کا اک حسینہ کو پھول دینا ہے پر یہ موسم نہیں ہے گوبھی کا توڑ دوں دانت...
  8. م

    ایک نظم ،'' اب کیا کہئے''

    جی بس ایسے ہی مقطع نُما باندھ دیا کہ اپنی بعض کاوشیں لوگوں کے نام سے شائع ہوتے دکھائی پڑیں
  9. م

    ایک سادہ سی پرانی طرز کی غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے،'' رینا، رینا، نہ صبح ہو پائے''

    دل کوئی آرزو نہ رہ جائے بعد مدت کے پی ہیں گھر آئے ÷÷درست رات پوچھے ملن کبھو ہو گا اور برسات بھی یہ فرمائے ÷÷رات پوچھے‘ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا سوال ہے کہ کبھی ملن بھی ہو گا؟ لیکن رات محض فرما رہی ہے۔ یوں کہو تو اک بات ہے رات کہتی ہے ہو رہے گا ملن اگرچہ ’فرمائے‘ کا قافیہ اچھا نہیں لگ رہا۔ اللہ...
  10. م

    ایک نمکین سی غزل ایکسٹرا نمکو کے ساتھ،'' فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا''

    یوں دیکھ لیجئے فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا ہو دگر ذائقہ جو مرچی کا کر دے پیلا سفید کُرتے کو ستیاناس ایسے دھوبی کا پارلر بھی بگاڑ کچھ نہ سکا کیا کروں اور ایسی بیوی کا اوراسکول میں تھا کیا رکھا پیریڈ ایک بس تھا پی ٹی کا اک حسینہ کو پھول دینا ہے پر یہ موسم نہیں ہے گوبھی کا توڑ دوں دانت میں ترے...
  11. م

    ایک نمکین سی غزل ایکسٹرا نمکو کے ساتھ،'' فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا''

    او ۔۔۔ ر ۔۔۔۔ کس ۔۔۔۔۔ کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔م ۔۔۔۔۔کا ۔۔۔۔تا ۔۔۔۔۔ مد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رس ۔۔۔۔۔ سہ فاعلاتن مفاعلن فعلن
  12. م

    ایک نظم ،'' اب کیا کہئے''

    کچھ تبدیلیاں اب کیا کہئے محبت تو محبت ہے، نہیں پہلی، نہیں دوجی محبت کی نہیں جاتی، مگر ہونی کو کیا ٹالیں تمنا سے یا خواہش سے کبھی حاصل نہیں ہوتی محبت کا قرینہ ہے، کبھی پوچھے نہیں آتی جب آ جائے یہ مرضی سے تو پھر کوٹھے پہ چڑھ جائے کرو پھر لاکھ کوشش بھی محبت رُک نہیں سکتی اسے روکو اگر تو زہر جھٹ...
  13. م

    ایک نمکین سی غزل ایکسٹرا نمکو کے ساتھ،'' فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا''

    مطلع کی یہ شکل سمجھ میں نہیں آئی دہ دفہ ذائقہ ہو مرچی کا پہلی صورت ہی درست ہے جی بہت بہتر جناب کر دے پیلا سفید کُرتے کو دُر فٹے منہ ایسے دھوبی کا ÷÷اسامہ کی بات درست ہے، مونہہ وزن میں آتا ہے مگر اچھا نہیں لگتا، اس کی جگہ ستیا ناس کہو تو ستیا ناس ایسے دھوبی کا جی بہت بہتر جناب پارلر بھی بگاڑ...
  14. م

    ایک نمکین سی غزل ایکسٹرا نمکو کے ساتھ،'' فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا''

    فائدہ کیا ہے ایسی سی سی کا ہو دگر ذائقہ جو مرچی کا یا دہ دفہ ذائقہ ہو مرچی کا کر دے پیلا سفید کُرتے کو دُر فٹے منہ ایسے دھوبی کا پارلر بھی بگاڑ کچھ نہ سکا کیا کروں اور ایسی بیوی کا اور کس کام کا تھا مدرسی پیریڈ ایک بس تھا پی ٹی کا اک حسینہ کو پھول دینا ہے پر یہ موسم نہیں ہے گوبھی کا توڑ...
  15. م

    ایک نظم ،'' اب کیا کہئے''

    اب کیا کہئے محبت تو محبت ہے، نہیں پہلی، نہیں دوجی محبت کی نہیں جاتی، مگر ہونی کو کیا ٹالیں تمنا سے یا خواہش سے کبھی حاصل نہیں ہوتی محبت کا قرینہ ہے، کبھی پوچھے نہیں آتی جب آ جائے یہ مرضی سے تو پھر کوٹھے پہ چڑھ جائے کرو پھر لاکھ کوشش بھی محبت رُک نہیں سکتی اسے روکا اگر جائے، زہر یہ پھانک لیتی ہے...
  16. م

    ایک سادہ سی پرانی طرز کی غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے،'' رینا، رینا، نہ صبح ہو پائے''

    کچھ اور تبدیلیاں دل کوئی آرزو نہ رہ جائے بعد مدت کے پی ہیں گھر آئے رات پوچھے ملن کبھو ہو گا اور برسات بھی یہ فرمائے وصل کچھ بھی کہو، نہیں مرہم گھاؤ ہجراں کا کیسے بھر پائے باغ الفت اداس کیونکر ہے کوئی غنچہ کہیں تو مسکائے ہر طرف سے غموں کی بارش کیوں اب کے برکھا نوید کچھ لائے چھوڑ اظہر یہ...
  17. م

    برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    میری رائے پاس جو میرے ماں کا سہارا نہیں آنکھ کا میں کسی کی ستارا نہیں کی جگہ پاس میرے جو ماں کا سہارا نہیں پھر کسی آنکھ کا میں ستارا نہیں باوفا بے وفا کے برابر نہیں چاند جیسے برابر ستارا نہیں کی جگہ بےوفا باوفا کے برابر نہیں روشنی سا کبھی اندھیارا نہیں مثلِ شب جیسی زلفوں نے رخ سے کہا تو مرا...
  18. م

    ایک سادہ سی پرانی طرز کی غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے،'' رینا، رینا، نہ صبح ہو پائے''

    اُستاد محترم غزل میں تبدیلیاں کئے دیتا ہوں، بلکہ غزل ہی تبدیل کرتا ہوں :battingeyelashes: دل کوئی آرزو نہ رہ جائے بعد مدت کے پی ہیں گھر آئے رات بولے ملن کبھو ہو گا اور برسات بھی یہ فرمائے وصل کچھ بھی کہو، نہیں مرہم گھاؤ ہجراں کے کیسے بھر پائے باغ الفت اداس کیونکر ہے کوئی غنچہ کہیں تو مسکائے...
  19. م

    ایک سادہ سی پرانی طرز کی غزل برائے تنقید، تبصرہ اور اصلاح کے،'' رینا، رینا، نہ صبح ہو پائے''

    جی یوں دیکھ لیجئے اُستاد محترم مقطع کو رینا، رینا، نہ صبح ہو پائے مدتوں بعد پی ہیں گھر آئے ہجر برسات مختلف دونوں اب کے برکھا وصال رُت لائے جس نے بارش میں کھو دیا سب کچھ گرتی بوندوں پہ گیت کیا گائے بات بس بھی کرو نا برھا کی وصل اب بے مزہ نہ ہو جائے من میں آئے خیال پیتم کا سامنے ہو بس آنکھ...
Top