وہ۔۔۔!
جو خزاں رنگ زندگی میں بہار بن آتے ہیں
ان سے مل بھی لیں تو۔۔۔ پا نہیں سکتے
مذہب نے آزادکیا ہے
پھر بھی۔۔۔ اپنا نہیں سکتے
کہ کچھ لفظ ابھی تک گالی ہیں اورفکریں مردہ ہیں
اور ان پہ حاوی ہیں۔۔۔جو کہ زندہ ہیں !
خود ساختہ معاشرتی اقدار کے ناسور
ہماری جڑیں کھوکھلی کر کے ان میں آگ رکھ چکے ہیں...