بہاریں یاد کرتے ہیں وطن کا نام لیتے ہیں
جنوں کے دشت والے اب چمن کا نام لیتے ہیں
سکھائے کون ان کو بزم کے آداب جو اکثر
سجی محفل میں ختمِ انجمن کا نام لیتے ہیں
اکیلے گھومے تنہائی تو دل میں درد ہوتا ہے
یہی تو ہے جو آئے تو سخن کا نام لیتے ہیں
پتنگوں نے سکھا دی ہے وفا ہم عاشقوں کو بھی
ہم اب ذکرِ...