کاشف عمران
بہت خوب، دل کی بھی اچھی سنائی
یہ دل ہی تو ہے جس کے ہاتھوں سے شاعر
تڑپتے ہیں، مرتے ہیں، کھاتے ہیں دھوکے
مگر پھر بھی کرتے نہیں کوئی شکوہ
یہ سادہ دلانِ جہانِ ستم گر
کوئی ان سے دل ان کا لے لے تو بہتر
میں تعریف کرنا نہیں چاہتا تھا
مگر قرض تو اب چکانا پڑے گا
کہوں گا فقط اتنا مجھکو یقیں...