الف عین محمد وارث
محمد یعقوب آسی @ مزمل شیخ بسمل
درد پیتا ھوں مگر جام پی کر
کیا پھرے ھو تم سر عام پی کر
ساقی آنکھوں سے تری جام پی کر،
پینے کا کرتا ھوں میں کام پی کر.
کہہ رہے ھیں تارے اک دوسرے سے
چمکیں گے ہم آج کی شام پی کر
اشک کو آبِ بقا مان کے پی
عشق میں ملتا ھے آرام پی کر
منتظر ھوں...