یہ میرے قوم کے سردار ، جھوٹ بولتے ہیں
یہاں پہ سارے ہی غم خوار ، جھوٹ بولتے ہیں
نہ ہے وہ مے، نہ وہ پیالہ ، نہ ہیں وہ میخانے
یہ رند جھوٹا ہے مے خوار جھوٹ بولتے ہیں
وہ ذائقہ تو پھلوں سے کسی نے چھینا ہے
پھلوں کے شکل میں اشجار جھوٹ بولتے ہیں
یہ اب سکوں جو نہیں ہے گھروں میں اس جیسا
تو یہ مکیں...