نتائج تلاش

  1. ماروا ضیا

    داغ بُتوں نے ہوش سنبھالا جہاں شعور آیا - آفتاب داغ از داغ دہلوی

    شکریہ محترم @محمدوارث صاحب ، نایاب صاحب
  2. ماروا ضیا

    فیض احمد فیض کی چند نایاب تصاویر

    زبردست شئیرنگ کی محترم فرخ منظور صاحب آپ نے
  3. ماروا ضیا

    داغ بُتوں نے ہوش سنبھالا جہاں شعور آیا - آفتاب داغ از داغ دہلوی

    بُتوں نے ہوش سنبھالا جہاں شعور آیا بڑے دماغ بڑے ناز سے غرور آیا اُسے حیا اِدھر آئی اُدھر غرور آیا میرے جنازے کے ہمراہ دور دور آیا زُباں پہ اُن کےجو بھولے سےنامِ حور آیا اُٹھا کے آئینہ دیکھا وہیں غرور آیا تُمھاری بزم تو ایسی ہی تھی نشاط افزا رقیب نے بھی اگر پی مجھے سرور آیا کہاں کہاں دل...
  4. ماروا ضیا

    فراز یہ دل کا چور کہ اس کی ضرورتیں تھیں بہت - نایافت از احمد فراز

    اگر آپ عنائت فرما دیں تو آپکا احسان ہو گا چاہے پی ڈی ایف میں ہی ہوں درد آشوب نابینا شہر میں آئینہ مودلک غزل بہانہ کرو جاناں جاناں ان میں سے جو بھی آپ کے پاس ہے وہ دے دیں یا ان کا مجموعہ کلام "شہر سُخن آرستہ ہے" ہو تو صرف وہی کافی ہے باقی کُتب میرے پاس ہیں پی ڈی ایف میں ہی
  5. ماروا ضیا

    فراز یہ دل کا چور کہ اس کی ضرورتیں تھیں بہت - نایافت از احمد فراز

    کسی بھی صورت ملیں تو سہی :) بس 2 کُتب باقی رہ گئی ہیں وہ بھی مل جائیں گی
  6. ماروا ضیا

    آپو چنگا جے کوئی ہووےہر نوں بھلا تکیندا

    آپو چنگا جے کوئی ہووےہر نوں بھلا تکیندا
  7. ماروا ضیا

    فراز یہ دل کا چور کہ اس کی ضرورتیں تھیں بہت - نایافت از احمد فراز

    فاتح صاحب تواپنے خزانے کو ہوا نہیں لگنے دیتے
  8. ماروا ضیا

    وہ شرَر ہے کہ سِتارا ہے کہ جگنُو، کیا ہے۔ محسن بھوپالی

    اُس کو دیکھا جو نظر بھر کے تو عِرفان ہوا عشق کہتے ہیں کِسے، نعرہء یاہُو کیا ہے واہ عمدہ سبھی اشعار
  9. ماروا ضیا

    قتیل شفائی سورج مرے دل میں جل رہا ہے - برگد از قتیلؔ شفائی

    سورج مرے دل میں جل رہا ہے یہ موم کا گھر پگھل رہا ہے اُٹھا تھا دُھواں بس اِک مکاں سے اب شہر کا شہر جل رہا ہے یہ شہر جو اب ہے نوحہ نوحہ پہلے تو غزل غزل رہا ہے اُس گھر سے ہوائیں بے خبر ہیں جس گھر میں چراغ جل رہا ہے اِس دھوپ میں یہ بھی ہے غنیمت سایا مرے ساتھ چل رہا ہے بن جائے نہ...
  10. ماروا ضیا

    فراز یہ دل کا چور کہ اس کی ضرورتیں تھیں بہت - نایافت از احمد فراز

    بلال صاحب چلیں پھر ہم نے آپ کا کُچھ بوجھ بانٹ لیا اصل میں یہ غزل مجھے آپکے انتخاب فراز میں بھی نہیں ملی تھی جو برقی کُتب میں آپ نے جمع کروایا اور نہ ہی مجھے اردو محفل میں ملی۔ تو میں نے جھٹ سے شئیر کر دی :) شکریہ @سیدزبیر صاحب آپکا بھی
  11. ماروا ضیا

    فراز یہ دل کا چور کہ اس کی ضرورتیں تھیں بہت - نایافت از احمد فراز

    شکریہ محترم @محمدوارث ، فاتح باباجی
  12. ماروا ضیا

    فراز یہ دل کا چور کہ اس کی ضرورتیں تھیں بہت - نایافت از احمد فراز

    تلاش کے باوجود اردو محفل پر یہ غزل نہ ملنے پرآپ دوستوں کے سامنے پیش کر رہی ہوں یہ دل کا چور کہ اس کی ضرورتیں تھیں بہت وگرنہ ترکِ تعلق کی صورتیں تھیں بہت ملے تو ٹوٹ کے روئے نہ کھل کے باتیں کیں کہ جیسے اب کے دلوں میں کدورتیں تھیں بہت بھلا دیئے ہیں تیرے غم نے دکھ زمانے کے خدا نہیں تھا تو...
  13. ماروا ضیا

    ریاست از افلاطون (اردو ترجُمہ میں) ۔ مترجم ڈاکٹر ذاکر حسین

    تعارف: ریاست افلاطون کی شُہرہ آفاق تصنیف " ریپبلک " کا ترجُمہ ہے مُصنف : افلاطون مُترجم: ڈاکٹر ذاکر حُسین ڈاؤنلوڈ لنک
Top