زبیر بھائی میرے ہاتھ اس غزل کے دو ہی اشعار آئے اور وہ بھی پیارے فلک شیر بھائی کے انتخاب سے نقل کیئے تھے :) :)
یہ ترے خیال کے لوگ ہیں یہ بڑے کمال کے لوگ ہیں
ابھی پاؤں رکھنے کی جا نہ تھی ابھی خوابِ خوش میں سما گئے
سرِ راہ روک کے پوچھنا شرفاء کا شیوہ نہیں میاں
کبھی فرصتوں میں بتاؤں گا جو معاملے...