اگر یہ سوچ لیا ہے کہ کر دکھاؤ گے
تو کر دکھاؤ مری جان! سوچتے کیا ہو؟
متاعِ دل کو لٹانے کی تم نے ٹھانی ہے
پھر اِس میں نفع ہو‘ نقصان‘ سوچتے کیا ہو؟
جو فاصلہ ہے نا! وہ فیصلے سے کٹتا ہے
بنا چلے ہو پریشان‘ سوچتے کیا ہو؟
فرازِ کوہ پہ تم کو نگاہ رکھنی ہے
عمیق کتنی ہے ڈھلوان‘ سوچتے کیا ہو؟
اتار دی ہیں...