اگر اس کے برعکس سوچیں تو ایک دائمی خوف کا ذہن بنتا ہے جو ہر ایک کو مجبور کرتا ہے کہ اپنی ڈیڑھ اینٹھ کی مسجد بنائے۔ جبکہ مسلمان ہندوں قریہ قریہ، شہر شہر اور گاوں گاوں تب بھی اور آج بھی ایک ساتھ رہ ہے ہیں۔ مولانا نے مسٹر جناح اور لیگ کے اس خوف بھرے پروپگینڈے اور فرقہ واریت کو یوں واضح کیا ہے۔
بحث...