نتائج تلاش

  1. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    یہ سوچ ہی غلط ہے کہ ہندو اور مسلمان دو قومیں ہیں، چنانچہ ہر ایک کے لیے ایک علحیدہ وطن ہونا چاہیے۔ ہر مسلمان اور ہندو انسان ہے۔
  2. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    اگر اس کے برعکس سوچیں تو ایک دائمی خوف کا ذہن بنتا ہے جو ہر ایک کو مجبور کرتا ہے کہ اپنی ڈیڑھ اینٹھ کی مسجد بنائے۔ جبکہ مسلمان ہندوں قریہ قریہ، شہر شہر اور گاوں گاوں تب بھی اور آج بھی ایک ساتھ رہ ہے ہیں۔ مولانا نے مسٹر جناح اور لیگ کے اس خوف بھرے پروپگینڈے اور فرقہ واریت کو یوں واضح کیا ہے۔ بحث...
  3. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    انگریزوں کو برصغیر کو ڈی سینٹرلایز کر کے چھوڑ کر جانا شاید ممکن ہی نہ تھا۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد سلطنتیں ختم ہو گئ تھیں اور جمہوریت نے اسکی جگہ لے لی تھی۔ انگریز آئے تو سلطنت برطانیہ بنائی اور گئے تو ایک جمہوری ملک برطانیہ بنایا۔ اس لیے برصغیر کو بھی ایک جمہوری ملک کی حیثیت سے دیکھنا چاہتے تھے۔...
  4. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    احمد بھائی ماضی کی دھول کی تہہ آئینے پر بیٹھی ہے، ابھی خود نگری کی باری ہی نہیں آئی۔
  5. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    اس سلسلے میں میرے پاس کوئی حتمی ثبوت تو نہیں ہے۔ ہاں مولانا کے پرسنل سیکریٹری اور انڈیا ونس فریڈم کے مولف پروفیسر ہمایوں کبیر کا ایک بیان موجود ہے۔ وہ لکھتے ہیں: جب پوری کتاب مولانا آزاد کے ہاتھ میں آ گئی، تو انہوں نے فیصلہ کیا کہ اس کے قریب 30 صفح جن میں ایسے مسائل اور ایسے تاثرات پر بحث کی...
  6. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    کتاب کا پہلا مجلد ایڈیشن جنوری 1959 میں شایع ہوا تھا۔ اسکے مکمل متن کو 30 سال کے حساب سے فروری 1988 میں شایع ہونا چاہیے تھا جو بعض رکاوٹوں کے باعث تاخیر سے ستمبر 1988 میں شایع ہوا۔
  7. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    بنگلہ دیش میں مسلم آبادی ٩١ فیصد ہے۔ میرا خیال ہے وہ پاکستان اور ہندوستان کے مسلمانوں سے زیادہ خوشحال ہیں۔ دوسرے نمبر پر پاکستان اور تیسرے پر ہندوستان کے مسلمان معاشی حوالے سے خوشحال ہوں۔
  8. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    راجندر سچر کمیٹی 2005ء میں سابقہ انڈین وزیرِ اعظم منموہن سنگھ نے قائم کی تاکہ مسلم کمیونٹی کی تازہ ترین سماجی، معاشی اور تعلیمی حالت کا جائزہ لے کر اس پر رپورٹ پیش کر سکے۔ سچر کمیٹی نے یہ واضح کیا کہ مسلمانوں کی حالت شیڈیولڈ کاسٹس اور شیڈیولڈ قبائل سے بھی گئی گزری تھی۔ بی بی سی نے اپنے ایک...
  9. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    میں کیا چھپاوں گا کہ جب سب چھپ چکا ہے۔ لیکن آپ سے متفق ہوئے بغیر چارہ نہیں کہ یہ کتاب ١٩۵٩ میں سامنے آئی جبکہ مولانا ١٩۵٨ میں اس دار فانی سے رخصت ہوئے۔ کی مرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا
  10. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    مولانا ، جواہر لال کی نظری بحثوں میں حصہ لینا اس بیان کا شاخْسانَہ سمجھتے ہیں۔ وہ عملی کم اور نظری زیادہ تھے۔ مسٹر جناح بہر کیف مولانا کی طرح سارے ہندوستان میں موجود ہزار سالہ مسلم نقوش کے رکوالے نہ تھے۔ جو بھی وجہ ہو میں آپ سے متفق ہوں۔ بس اور کیا کہوں! دل جلانے سے کہاں دور اندھیرا ہوگا رات...
  11. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    مولانا عدم تشدد کی سیاست کو اصول سمجھتے تھے نا کہ گاندھی جی کی طرح عقیدہ۔ اپنی کانگریس کی صدارت میں حاصل ہونے والی کامیابی کا خلاصہ یوں بیان کرتے ہیں: برطانیہ کا ہندوستان کے قومی مطالبے کو تسلیم کر لینا، جبکہ پرامن ایجی ٹیشن اور گفتگو کے سوا کوئی ذریعہ اختیار نہیں کیا گیا تھا ایک ایسا واقعہ...
  12. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    علی بھائی مولانا آزاد لکھتے ہیں یہ آئی آئی چندریگر، عبدالرب نشتر اور غضنفر علی خان تھے۔ بقول مولانا یہ ایسے چھپے رستم تھے، جن کے بارے میں خود لیگ کے ممبر کچھ نہیں جانتے تھے۔ مولانا مزید لکھتے ہیں: اس میں شک نہیں کہ لیگ میں قومی حیثیت کے چند ہی لیڈر تھے، اس لیے کہ اس نے سیاسی جدوجہد میں شرکت...
  13. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    یہ مائی وے سے زیادہ تحمل سے زیادہ بوجھ اٹھانے کی بات ہے۔ جیسے عمران نے ریاست مدینہ پر سیاست کی مسٹر جناح نے لا الہ الا اللہ پر سیاست کی۔ ظاہر ہے یہ ڈیلیور کرنے کے لیے امام مہدی ع جیسی شخصیت کی ضرورت تھی۔
  14. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    مولانا مسٹر جناح کے میرٹ کو نظر انداز کرنے کے بارے میں لکھتے ہیں: اب جب لیگ نے حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا تو مسٹر جناح نے ایک عجیب اقدام کیا۔ خواجہ ناظم الدین اور نواب اسماعیل نے کانگریس اور لیگ کے جھگڑوں میں کبھی انتہا پسندی کا رویہ اختیار نہیں کیا تھا۔ مسٹر جناح اس بات پر ان سے ناخوش...
  15. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    جو نصب العین تخلیق پاکستان کے نعرے اور آئین میں تجویز ہے وہ بہت بلند ہے۔ اس لیے افراتفری ہے۔
  16. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    جو ہجرت کر کے گئے ہیں انکو بھی اپنی مسلم شناخت برقرار رکھنا دشوار ہے۔ اکثر کی اولادیں سکیولر سوچ کی ہو گئیں ہیں۔ خود بھی جابجا مصالحت کا راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے۔ صرف جمعے کی نماز ہی مساجد کی کمی یا دوری کے باعث ایک مسئلہ بن جاتی ہے۔ عیدین تو نا پوچھیں کہ کیسے آفس میں ہی گزر جاتی ہے۔ رمضان کے...
  17. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    وہ فطری تقسیم ہوتی۔ اس فطری عمل سے بننے والی قوم پاکستانی قوم کی طرح نہ ہوتی جو اپنے ہی آئین پر نہ چلے۔ پاکستان کا حال 5 ماہ میں قبل از پیدا ہوجانے والے مفلوج بچے کا ساہے۔
  18. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    مولانا کا یہ تبصرہ میں شامل کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔ میں مولانا سے صد فیصد متفق ہوں۔ مسلم لیگ نے پاکستان کی جو اسکیم تجویز کی ہے، اس پر میں نے پر پہلو سے غور کیا ہے۔ ایک ہندوستانی ہونے کی حیثیت سے میں نے سوچا ہے کہ پورے ہندوستان کے مستقبل پر اس سے کیا اثر ہو گا۔ ایک مسلمان کی حیثیت سے میں نے...
  19. سید رافع

    ابولکلام آزاد کی نظر میں مسٹرجناح بحیثیت ایک فرقہ پرست

    پاکستانی آئین پاکستان کی بالا دستی نہ ہونے پر ناخوش ہیں۔ پاکستان کی تخلیق جن وعدوں پر کی گئی ہے اس سے آئین پاکستان وجود میں آیا ہے۔ آئین پاکستان پر عمل لاینحل ہے ۔ سو عام پاکستانی کو تخلیق پاکستان کا مقصد فوت ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اسلام اور مسلمان کے درمیان تعلق مثبت ہے اور پاکستان اور...
Top