شاعر کی فریاد (تازہ مسدّس)
(عرفان ستار)
مشاعرے کے لیے کچھ بھی ہے قبول مجھے
طعام کے لیے چاہے ملیں ببول مجھے
خیال ِ شرم تو لگتا ہے اب فضول مجھے
کہ روک سکتا نہیں کوئی بھی اصول مجھے
مشاعرہ ہی ضروری ہے زندگی کے لیے
بس ایک بار بلا لو مری خوشی کے لیے
تو میں فراز کا لہجہ بنا کے آجاوٗں؟
سروں سے نرخرا...