یادوں کی وادیوں میں نہ اتنا بھی رم کرو
خالد حسابِ دیدہ و دل کچھ تو کم کرو
ہر چند آبدیدہ سہی دل کا آئینہ
یہ تو نہیں ضروری کہ آنکھیں بھی نم کرو
یہ بھی نہیں ضروری کہ اب اپنی جان پر
جو کچھ گزر چکاہے، سپردِ قلم کرو
اب یہ بھی کیا ضروری ہے اے رہروانِ عشق
منزل پہ لے بھی جائیں، جنھیں ہمقدم...