جو ساعت ہو گئی رخصت، قضا تھی
جو لمحہ آج ٹہرا ہے ، امر ہے ۔۔
یہ فیضِ عشق ہی تو ہے کہ میں ہوں
میرے دل میں سویرا ہے، سحر ہے ۔۔
جو میری روح میں شامل ہے، تُو ہے
بظاہر تو نہیں دکھتا !!!!!!! مگر ہے ۔۔
وہی مرکوز ہے نقطے میں صاحب
جبھی ہر لفظِ معجز معتبر ہے !!!
اداسی ہی اداسی چار سو ہے
یہ میرا دل ہے...