غزل
وابستہ ہیں اس جہان سے ہم
آئے نہیں آسمان سے ہم
دکھ درد ہے ذکر و فکر اپنا
کہتے نہیں کچھ زبان سے ہم
اس جوشِ نمو سے لگ رہا ہے
اترے نہیں اس کے دھیان سے ہم
کمروں میں اجنبی مکیں تھے
کچھ کہہ نہ سکے مکان سے ہم
محفل تو جمی رہے گی مشتاق
اٹھ جائیں گے درمیان سے ہم
(احمد مشتاق)