نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    لائبریری ٹیم فہرست

    خرم! اگر شاعرٰی کی کوئی ٹیم ہے اوراس کے بارہ کھلاڑی پورے نہیں ہو گئے ہوئے تو مجھے بھی شامل کر لیں۔ کیونکہ مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا!!!
  2. نوید صادق

    ادبا اور شعرا کی تصاویر میرے کیمرے سے

    شام کے وقت چوپال ۔ناصر باغ میں آپ ان کی تصویر لے سکتے ہیں۔
  3. نوید صادق

    آج کا شعر - 3

    وہ پتیوں سے بھری ٹہنیاں تری بانہیں بلا رہے ہیں شجر تیرے آستانے کے احمد مشتاق
  4. نوید صادق

    بیت بازی کا کھیل!

    نہ جاوء گھر کے شب افروز روزنوں پہ کہ لوگ دیا مکان میں جلتا بھی چھوڑ جاتے ہیں شاعر: محشر بدایونی
  5. نوید صادق

    آج کا شعر - 3

    آنکھوں میں تیز دھوپ کے نیزے گڑے رہے ہم تیرے انتظار میں پھر بھی کھڑے رہے شاعر: رام ریاض
  6. نوید صادق

    کون ہے جو محفل میں آیا 28

    ماشاء اللہ سب ٹھیک ٹھاک ہیں، جان کر خوشی ہوئی۔
  7. نوید صادق

    اردو محفل کی فضا اور آپکی رائے

    محفل کی مجموعی فضا خوشگوار ہی رہتی ہے۔ بس کبھی کبھار برتن کھڑک جاتے ہیں۔ لیکن یہ تو آباد گھروں کی ایک علامت ہے۔
  8. نوید صادق

    دریا

    دریا کے دو کناروں کی صورت ہے ان دنوں یا ضدِ اختلاف ہے ، یا اجتناب ہے شاعر: سید آلِ احمد
  9. نوید صادق

    غم

    کتنے دن ڈوب گئے، غم نہ ہوا کون اس درد کو جانے، آئے شاعر:احمد مشتاق
  10. نوید صادق

    پانی

    یہ پانی خامشی سے بہہ رہا ہے اسے دیکھیں کہ اس میں ڈوب جائیں شاعر: احمد مشتاق
  11. نوید صادق

    آج کا شعر - 3

    وہ جن دنوں میں کرم بے حساب تھا تیرا وہی تو دن تھے مرے کھیلنے کے کھانے کے شاعر: احمد مشتاق
  12. نوید صادق

    “دوست“ بھائی کے نام :)

    یار سب جمع ہوئے رات کی تاریکی میں کوئی رو کر تو کوئی بال بنا کر آیا (احمد مشتاق)
  13. نوید صادق

    احمد مشتاق تھا مجھ سے ہم کلام مگر دیکھنے میں تھا ۔۔۔۔ احمد مشتاق

    بقولِ انشاء ہم اہلِ درد کو پنجابیوں نے لوٹ لیا
  14. نوید صادق

    احمد مشتاق یہ کس ترنگ میں ہم نے مکان بیچ دیا ۔۔۔۔ احمد مشتاق

    زمین لیز پہ دے دی، کسان بیچ دیا ٹائپنگ ایرر۔
  15. نوید صادق

    احمد مشتاق یہ کس ترنگ میں ہم نے مکان بیچ دیا ۔۔۔۔ احمد مشتاق

    غزل یہ کس ترنگ میں ہم نے مکان بیچ دیا درخت کاٹ لئے سائبان بیچ دیا دری لپیٹ کے رکھ دی بساط الٹ ڈالی چراغ توڑ دئے شمع دان بیچ دیا خزاں کے ہاتھ خزاں کے نیاز مندوں نے نوائے موسمِ گل کا نشان بیچ دیا اٹھا جو شور تو اہلِ ہوس نے گھبرا کر زمین لیز پہ دے دی، کسان بیچ دیا یہی ہے بھوک...
  16. نوید صادق

    احمد مشتاق تھا مجھ سے ہم کلام مگر دیکھنے میں تھا ۔۔۔۔ احمد مشتاق

    غزل تھا مجھ سے ہم کلام مگر دیکھنے میں تھا جانے وہ کس خیال میں تھا، کس سمے میں تھا کیسے مکاں اجاڑ ہوا، کس سے پوچھتے چولھے میں روشنی تھی نہ پانی گھڑے میں تھا تا صبح برگ و شاخ و شجر جھومتے رہے کل شب بلا کا سوز ہمارے گلے میں تھا نیندوں میں پھر رہا ہوں اسے ڈھونڈتا ہوا شامل جو ایک خواب...
  17. نوید صادق

    احمد مشتاق وابستہ ہیں اس جہان سے ہم ۔۔۔۔۔ احمد مشتاق

    غزل وابستہ ہیں اس جہان سے ہم آئے نہیں آسمان سے ہم دکھ درد ہے ذکر و فکر اپنا کہتے نہیں کچھ زبان سے ہم اس جوشِ نمو سے لگ رہا ہے اترے نہیں اس کے دھیان سے ہم کمروں میں اجنبی مکیں تھے کچھ کہہ نہ سکے مکان سے ہم محفل تو جمی رہے گی مشتاق اٹھ جائیں گے درمیان سے ہم (احمد مشتاق)
Top