غزل
سُو بہ سو وحشتِ صحرا نہیں دیکھی جاتی
یہی دُنیا ہے تو دُنیا نہیں دیکھی جاتی
عشق ہوتا ہے بہرحال عجب حال میں گم
اس میں پیمائشِ فردا نہیں دیکھی جاتی
دیکھنا یہ ہے کہ اپنوں کا تقاضا کیا ہے
وسعتِ ظرفِ تقاضا نہیں دیکھی جاتی
جب سے دیکھا ہے تجھے آئنۂ دُنیا میں
صورتِ آئنہ تنہا نہیں...
غزل
کم سہی‘ ہاں مجھے جینے کا گماں تھا پہلے
اب جو دھڑ کا سا ہے دل کو‘ وہ کہاں تھا پہلے
سُنتے آئے ہیں کہ دیوار تھی دیوار کے ساتھ
ہر مکاں دُور تلک ایک مکاں تھا پہلے
ایک آواز تھی اور دل میں اُتر جاتی تھی
قریہ و کو میں کہاں شورِ اذاں تھا پہلے
ایک در کھلتا تھا‘ در کھلتے چلے جاتے تھے...
غزل
زادہء ہجر پر ہزار دامنِ جاں کشادہ تھا
رات بہت طویل تھی، درد بہت زیادہ تھا
دونوں کی ایک قدر تھی اور تھی مشترک بہت
حُسن بھی خود نہاد تھا، عشق بھی بے ارادہ تھا
ایک لباسِ مفلسی، ایک فریبِ دل لگی
ایک تھا میرا پیرہن، ایک ترا لبادہ تھا
وقت کی اپنی چال تھی اور مجھے خبر نہ تھی
رات کی...
غزل
’’صدائے گریۂ ہمسایگاں ‘‘ سُنی کم ہے
تو اصل یہ ہے کہ سینوں میں روشنی کم ہے
بلا کے تیز قدم تھے ہمارے ناقہ سوار
مگر ہماری ہی کچھ اس پہ آگہی کم ہے
سو یہ نہیں کہ ہمیں رفتگاں سے اُنس نہیں
سو بات یہ کہ ہماری بھی زندگی کم ہے
تمھارے پیشِ نظر ہم نہیں ‘ نہیں ممکن
ہمیں ہی وقت کی...
مراجعت
نئے جذبے تسلی دے نہ پائیں
پرانے کرب سے نظریں چرائیں
سواری عمر کی آدھی صدی سے چل رہی ہے
نئے منظر میں آنکھیں مل رہی ہیں
پڑ اؤ جتنے آئیں راستے میں
قیامِ سردمہری سے نوازیں
ہر اک خیمہ سماعت کے قرینوں سے ہے عاری
کسی آہٹ پہ آنکھیں کھل نہ پائیں
پرانے کرب سے نظریں چرائیں
نئے...
معذور
برسوں سے یہ عالم ہے
معذورِ سماعت ہوں
بچپن میں رہا کتنا
محروم کہانی سے
پھر دورِ جوانی تھا
کانوں میں وہ سرگوشی
جو عہدِ محبت تھی
صحرا کی صدا بن کر
تفہیم سے خارج تھی
بوڑ ھا ہوں تو اب گھر میں
اولاد گریزاں ہے
معذورِ سماعت ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آصف ثاقب...
غزل
وصال وہجر کا قصہ بدلنے والا ہے
یہی خبر ہے کہ نقشہ بلنے والا ہے
اسے تو جیب کے اوزان کی ہے فکر بہت
پھر اس کے شہر کا سکہ بدلنے والا ہے
پرانے لفظ اتر آئے ہیں بغاوت پر
غریب طفل کا بستہ بدلنے والا ہے
کوئی بھروسہ نہیں صید کو سماعت پر
ہوا چلی ہے کہ پہرا بدلنے والا ہے
مرے مکان...
غزل
نظر کا سلسلہ دیکھا ہے ہم نے
تمھارا دیکھنا دیکھا ہے ہم نے
ہم اپنا حوصلہ تو ہار بیٹھے
تمھارا حوصلہ دیکھا ہے ہم نے
تمھارا عکس دیکھا شاعری میں
کوئی تو دوسرا دیکھا ہے ہم نے
زمانہ ایک جیسا دیکھتے ہیں
کہاں اچھا برا دیکھا ہے ہم نے
جسے دیکھا، اسے جی بھر کے دیکھا
تمھیں اس سے...
غزل
اپنے دامن میں سمیٹے جوشِ گریہ لے گیا
وہ سمندر تھا جو میرے دل کا دریا لے گیا
گال اس کے اس طرح چمکے کہ شمعیں گل ہوئیں
میری آنکھیں تیز لشکاروں کا میلہ لے گیا
میرے زخموں کے سویرے زرد پھولوں کو ملے
اور شامیں گھر کے ویرانے کا سبزہ لے گیا
رہنماؤں کا اٹھائے کون احسانِ سفر
چل پڑ ے اس...
غزل
دل کو کسی گمان پہ مائل نہیں کیا
ہم نے غبارِ دشت کو محمل نہیں کیا
تجھ کو تو ہم نے پیار کے نغمے سنائے تھے
اپنی مصیبتوں میں تو شامل نہیں رہا
بستی میں اک امیر نے کھولا ہے مدرسہ
لیکن غریب بچوں کو داخل نہیں کیا
وہ رسمِ دوستی پہ بہت بولتا رہا
ہم کو کسی دلیل نے قائل نہیں کیا
ثاقب...
غزل
سوچتا ہوں ، سوچتا رہتا ہوں میں
اس بھرے گھر میں جدا رہتا ہوں میں
کون سمجھے ، کون جانے دل کا حال
بے سماعت ان کہا رہتا ہوں میں
یاد کرنے سے بھی یاد آتا نہیں
جانے کیا کچھ بھولتا رہتا ہوں میں
کوئی صورت اور بسنے کی نہیں
اپنے دل میں خود بسا رہتا ہوں میں
آنے والا، جانے والا...
غزل
یہ خشک پتے ہوا میں بکھرتے رہتے ہیں
فلک سے مجھ پہ صحیفے اترتے رہتے ہیں
سفینے باندھ کے رکھتا ہوں میں دریچوں سے
کہ میرے صحن سے دریا گزرتے رہتے ہیں
وہ ہنستے کھیلتے رہتے ہیں غیر لوگوں میں
پر اپنے گھر کے مکینوں سے ڈرتے رہتے ہیں
وہ شخص میری وفاؤں کو یاد کیا کرتا
یہ واقعات تو...
نئے لہجے نئی فرہنگ والا درویش شاعر۔ خالد احمد
(حمید نسیم)
خالد احمد نے اب تک اپنے شعری سفر میں جو منزلیں طے کی ہیں اور جو رفعتیں کرب شعور کی اور وجدانی سرخوشی کے جو ہمہ سوز، ہمہ ضو مقامات ان کے منتظر ہیں ان کے بارے میں بات کرنے سے پہلے اپنی کچھ کوتاہیوں اور بے سرو سامانیوں کا صراحت سے اعتراف...
ملاقات : کاظِم جعفری
[size="4"]افسانہ، تنقید، انشائیہ، خاکہ، ادارت، شاعری، تبصرہ، اَدبی صحافت، جائزہ نویسی، شخصیت نگاری جتنی بھی اَدب کی معلوم جہات واصناف ہیں، اگر کسی نابغہ عصر ہستی نے سب میں اور سب سے زیادہ تاریخ ساز، بے مثال اور یادگار کارکردگی اور تخلیقی سطح پر اظہار کیا ہے تو وہ صرف اور...
فرحت پروین
اماں شیراں
کالی اوڑ ھنی، پھول دار کرتے اور گہرے نیلے تہمد میں ملبوس دہرے بدن کی ڈھلتی عمر کی وہ خاتون بڑ ی متوازن رفتار سے راہ داری میں سے چلتی ہوئی آ رہی تھی۔میں بیرونی گیٹ کے کٹاؤ میں اسے آتا دیکھ کرسوچ رہی تھی کہ اس عورت کے لباس میں تینوں کپڑ ے مختلف رنگ کے ہونے کے باوجود...
غزل
دل بھر آئے تو سمندر نہیں دیکھے جاتے
عکس ، پانی میں اتر کر نہیں دیکھے جاتے
دیکھ اے سست روی ، ہم سے کنارا کر لے
ہر قدم ، راہ کے پتھر نہیں دیکھے جاتے
وہ چہک ہو کہ مہک ، ایک ہی رخ اڑ تی ہے
بَر سرِ دوش ہوا ، پَر نہیں دیکھے جاتے
دیکھ ، اے سادہ دِل و سادہ رُخ و سادہ جمال
ہر...