نتائج تلاش

  1. اسد قریشی

    کاسے میں زندگی کے چَونّی پڑی ہے عمر۔ ۔۔برائے اصلاح و تنقید

    یعنی آپ چاہتے ہیں کے اس کا سر قلم کر دیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟:)
  2. اسد قریشی

    چاند تاروں کو یا پھولوں کو مستعار لیا - برائے اصلاح و تنقید

    میرے خیال سے غزل فائنل ہو چکی ہے، یا پھر شاہد شاہنواز صاحب نے فیس بک پر لگانے میں پھرتی دکھائی ہے۔میری دو ناقص تجاویز ہیں گر قبول ہوں: بدل، بدل کےجو صورت نگاہ میں ہی رہا اسی نے آج گماں کا ہے روپ دھار لیا مری صدا ہے فضاوں میں آج بھی ٹھہری نہ جانے کیسے، کہاں سے، کسے پکار لیا لیکن ضروری نہیں...
  3. اسد قریشی

    کاسے میں زندگی کے چَونّی پڑی ہے عمر۔ ۔۔برائے اصلاح و تنقید

    شکریہ اعجاز صاحب، یہاں تو بحث طویل ہوتی جا رہی ہے اور حاصل کچھ بھی نہیں، اگر گفتگو مفید ہوتی تو کوئی ہرج نہیں تھا، لیکن یہاں اختلاف بڑھ رہا ہے۔اس جھگڑے کو ختم کرنے کے لیے ایک تجویز: شیشے کی طرح جس کو سنبھالے ہوئے تھے ہم کوہِ گراں کے جیسے ہمیں تو کڑی ہے عمر مطلع میں تبدیل کردیں تو مفہوم کی...
  4. اسد قریشی

    کاسے میں زندگی کے چَونّی پڑی ہے عمر۔ ۔۔برائے اصلاح و تنقید

    دو باتیں! 1 ۔۔۔میں مطلع کے مصرعِ ثانی سے مطمعن نہیں۔۔۔میرے خیال میں جو مقام مصرعِ اولا کا ہے اس مقام پر مصرعِ ثانی نہیں، کچھ تجویز کریں 2۔۔۔۔۔۔۔۔ایک شعر اور عرض ہے: کب زندگی پہ ہم کو اسد اختیار ہے آگے اگر ہے موت تو پیچھے کھڑی ہے عمر
  5. اسد قریشی

    کاسے میں زندگی کے چَونّی پڑی ہے عمر۔ ۔۔برائے اصلاح و تنقید

    بہت شکریہ جناب اعجاز عُبید صاحب۔
  6. اسد قریشی

    کاسے میں زندگی کے چَونّی پڑی ہے عمر۔ ۔۔برائے اصلاح و تنقید

    کاسے میں زندگی کے چَونّی پڑی ہے عمر شوقِ وصالِ یار میں گُزری بڑی ہے عمر جس کو سنبھالا میں نے کسی کانچ کی طرح کوہِ گَراں کے جیسے مجھ پر کڑی ہے عمر ہر لمحہ اپنے آپ سے لڑتا رہا ہوں میں لشکر سے تیری یاد کے تنہا لڑی ہے عمر ہر لحظہ ٹھوکروں میں رکھا وقت نے مجھے سینے میں اک صلیب کی جیسے گڑی ہے...
  7. اسد قریشی

    یہ کرم ہے تیرے فراق کا، کہ جواں ہیں میری یہ خَلوتیں۔۔۔برائے تنقید و اصلاح

    اعجاز صاحب اگر مصرعہِ ثانی یوں کر دیا جائے ابھی جھیلنا ہیں اسد تُجھے یہ زماں مکاں کی ہی وحشتیں۔ تو کیا یہ اٹ پٹا پن ختم ہو سکتا ہے ؟
  8. اسد قریشی

    مری زمیں ہے ترے آسماں سے الگ۔۔۔۔برائے اصلاح

    مری زمیں ہے ترے آسماں سے الگ مرا جہاں ہے ترے خاکداں سے الگ مری جبیں کے نشاں آج بھی ہیں وہاں تو پھر میں کیسے رہوں لامکاں سے الگ میں حق شناس تھا، منصورہی تھا اگر کیا نہ جاتا مجھے داستاں سے الگ سفر ہوا نہ مرا ساحلوں کی طرف ہوا ہوئی ہی نہیں بادباں سے الگ ہیں شخصیت کے پُجاری یہ لوگ سبھی سو...
  9. اسد قریشی

    یہ کرم ہے تیرے فراق کا، کہ جواں ہیں میری یہ خَلوتیں۔۔۔برائے تنقید و اصلاح

    یہ کرم ہے تیرے فراق کا، کہ جواں ہیں میری یہ خَلوتیں مری دھڑکنوں میں جو سوز ہے، یہ ہیں مجھ پہ تری عِنایتیں تجھے احِتراز ہے ہست سے، مجھے بُود کی ہیں مشقّتیں یہ ہی ہست و بود میان میں مرے عشق کی ہیں رکاوٹیں جو شرابِ دِید کی چاہ میں ہوا اَنگ اَنگ یہ طُور ہے یہ فِشار خون کہیں جسے تری دِید کی...
  10. اسد قریشی

    وراء کے آئینے میں ماوراء ہے

    بہت شکریہ بسمل صاحب اور بقول اعجاز صاحب کے، عروض پر آپ کی گرفت بہتر ہے اس لیے آپ کے فیصلے کو حتمی تصور کرتے ہوئے ہم اس غزل کو مکمل قرار دیتے ہیں۔ تمام احباب کا بہت شکریہ!
  11. اسد قریشی

    تماشا ہے یہ لفظوں کا وگرنہ شاعری کیا ہے - برائے اصلاح

    بہت خوب سارہ بشارت اور شاہد شاہنواز صاحب۔
  12. اسد قریشی

    وراء کے آئینے میں ماوراء ہے

    جناب بسمل صاحب سب سے پہلے تو آپ کو سالگرہ کی مبارکباد! بہت خوش رہیئے، صحت و زندگی کے ساتھ اللہ کی رحمتیں نصیب ہوں۔ آپ کا اور محترم آسی صاحب کے بیحد ممنون و متشکر ہوں کہ آپ احباب کی علمی گفتگو سے بہت فیض حاصل ہوا۔ گستاخی معاف! اگر اب اس غزل کا فیصلہ بھی فرما دیں تو عین نوازش ہوگی۔ اس موقعہ سے...
  13. اسد قریشی

    ایک غزل اصلاح، تنقید اور رہنُماءی کی غرض سے ،'' محبت میں دغا کرنے کا سوچو ، تو بتا دینا ''

    اظہر بھائی غزل اچھی ہے، اعجاز عُبید صاحب کا مقصد آپ کو نشاندہی کروانا تھا کہ تانیث کا خیال رکھنا ضروری ہے، لیکن ساتھ ہی اس کی گنجائش بھی دی جاتی ہے۔اور آپ کی ردیف چونکہ "کرنے کا سوچو، تو بتا دینا " ہے اس لیے یہاں "کی" نہیں لایا جاسکتا ہے، لہٰذا اس کو "کا" ہی رہنے دیں۔ بہت سی داد قبول کیجئے!
  14. اسد قریشی

    وراء کے آئینے میں ماوراء ہے

    محترم جناب مزمل شیخ صاحب، بہت نوازش آپ نے اس قدر زحمت فرمائی، حالانکہ میرا خطاب شاہد شاہنواز صاحب کے اُس نکتے سے تھا جہاں انھوں نے فرمایا تھا کہ زیر زبر سے قافیہ تبدیل ہوجاتا ہے۔ جو تعریف میں نے قافیہ کی رقم کی ہے وہ بنیادی تعرف ہے قافیہ کا اور اس کی تفصیل کتاب میں آگے درج ہے، قوافی کی تمام...
  15. اسد قریشی

    وراء کے آئینے میں ماوراء ہے

    جی قبلہ، بہت محنت کی اور اس نتیجہ پر پہنچا کہ لفظ "ماورا" کی بنت ما + ور+ ا، پر ہے اور لفظ "دائرہ" کی ترکیب دا+ئر+ا ہے یعنی مطلع پابند ہوجاتا ہے کہ تمام قوافی میں "ر" بل فتحہ ہو۔ اس لحاظ سے باقی کے قوافی یعنی "کھرا، ہرا، بھرا، ترا اس سے علاقہ نہیں رکھتے۔ میں یہ سب کچھ اس لیے یہاں رقم کر رہا...
  16. اسد قریشی

    وراء کے آئینے میں ماوراء ہے

    بہت نوازش! اگر نشاندہی فرمائیں کہ کون کون سے غلط ہیں تو میرے لیے آسانی ہوگی، کیونکہ اپنی دانست میں تو میں نے قوافی درست باندھے ہیں۔
  17. اسد قریشی

    وراء کے آئینے میں ماوراء ہے

    کچھ الفاظ جوڑ کر خیالات کو رقم کرنے کی کوشش کی ہے، احباب کی رائے اور راہنمائی کا خواہش مند ہوں۔ وراء کے آئینے میں ماوراء ہے یہی سب سے بڑا یک دائرہ ہے مزاجِ عاجزی نے قفل کھولے عیاں مجھ پر ہراک تحت الثریٰ ہے مری تیرہ شبوں کا راز جانو بدن میں نور سا میرے بھرا ہے بساطِ زندگی میں مکر جیسے سبھی...
  18. اسد قریشی

    تعارف اسد قریشی سے تعارف

    تمام دوستوں کے خلوص و محبت کا ایک مرتبہ پھر شکرگزار ہوں۔ بہت نوازش!
Top