نتائج تلاش

  1. امین شارق

    ہوتے ہیں ہم کلام گریبان پکڑ کے غزل نمبر 49 شاعر امین شارؔق

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب ہوتے ہیں ہم کلام گریبان پکڑ کے پھر پوچھتے ہیں نام گریبان پکڑ کے لوگوں میں درگزر کا جذبہ ہی نہیں ہے بس لینا ہے انتقام گریبان پکڑ کے اخلاق سے زمانے کو گرویدہ کیا ہے پھیلا نہیں اسلام گریبان پکڑ کے کچھ مسئلے ہوتے ہیں حل نرم بات سے ہوتا نہیں...
  2. امین شارق

    چلیں آئیں شاعری سیکھتے ہیں

    اس محفل کو کچھ جمنے دو واہ واہ کے کلمے تھمنے دو ہم کہیں غزل ہم سخن توں پہلے آ جاویں
  3. امین شارق

    چلیں آئیں شاعری سیکھتے ہیں

    پنجابی مجھے بالکل نہیں آتی اگر آتی تو ضرور لکھتا
  4. امین شارق

    چلیں آئیں شاعری سیکھتے ہیں

    ہم اٹھ جائیں گے رونے دو ہمیں سونے دو ابھی سحر کی پہلی کرن توں پہلے آ جاویں
  5. امین شارق

    چلیں آئیں شاعری سیکھتے ہیں

    جی آپ کی ما بدولت تو آپ ہیں نہ
  6. امین شارق

    چلیں آئیں شاعری سیکھتے ہیں

    جو سب سے حسیں ہے گل تمہیں وہ تحفہ دے ہم کریں سفارش چمن توں پہلے آ جاویں
  7. امین شارق

    چلیں آئیں شاعری سیکھتے ہیں

    جو ما بدولت چاہے دل سے قبول ہے
  8. امین شارق

    چلیں آئیں شاعری سیکھتے ہیں

    پت جھڑ دی رُت مُڑن توں پہلے آ جاویں کہہ دیں گے بہار سے ہم اب نا جاویں
  9. امین شارق

    اللہ تو عطا کر رحمت شبِ قدر کی غزل نمبر 48 شاعر امین شارؔق

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب اللہ تو عطا کر رحمت شبِ قدر کی ہے منتظر خدایا امت شبِ قدر کی حاصل ہے مومنو کو محبت شبِ قدر کی جنت میں لے کے جائے گی چاہت شبِ قدر کی زندہ ہوں ہو میسر عبادت شبِ قدر کی مر جاؤں تو ہو قبر میں راحت شبِ قدر کی افضل ہزار ماہ سے یہ شب ہے یا الٰہی...
  10. امین شارق

    افسوس ماہِ رحمت رمضان جارہا ہے غزل نمبر 47 شاعر امین شارؔق

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب افسوس ماہِ رحمت رمضان جارہا ہے تقسیم کر کے برکت رمضان جارہا ہے مغموم ہے طبیعت رمضان جارہا ہے نہ کرسکے عبادت رمضان جارہا ہے ہے الوداع کی کثرت رمضان جارہا ہے مومن کے دل کی راحت رمضان جارہا ہے دل خوش تھا جب سنا تھا رمضان آرہا ہے ہے غیر دل کی...
  11. امین شارق

    تیری بے رخی نے کہیں کا نہ چھوڑا غزل نمبر 46 شاعر امین شارؔق

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب مکاں کا نہ چھوڑا مکیں کا نہ چھوڑا تیری بے رخی نے کہیں کا نہ چھوڑا محبت میں رسوا ہوئے اس قدر کہ مجھے دل نے ہاں اور نہیں کا نہ چھوڑا کہا تھا نہ عشقِ مجازی نہ کرنا محبت نے دنیا و دیں کا نہ چھوڑا کیا خوب گمراہ زمانے نے مجھ کو مگر میں نے دامن...
  12. امین شارق

    اس مطلع کی اصلاح درکار

    یہ کیسا رہے گا۔ وہ جذبہ، وہ مروت، وہ لگن، وہ سب نہیں ہو گا محبت کر ہی لوں گا عشق تم سے اب نہیں ہو گا وہ جذبہ، وہ مروت، وہ لگن، وہ سب نہیں ہو گا محبت کر ہی لوں گا عشق لیکن اب نہیں ہو گا
  13. امین شارق

    چمن تم سے عبارت ہے

    پھلا پھولا رہے یارب چمن میری امیدوں کا جگر کا خون دے دے کر یہ بُوٹے میں نے پالے ہیں
  14. امین شارق

    تیرے پیارے پیارے نام یا رحمانُ یا رحیم غزل (حمد) نمبر 45 شاعر امین شارؔق

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب تیرے پیارے پیارے نام یا رحمانُ یا رحیم ورد ہو میرا صبح و شام یا رحمانُ یا رحیم ذکر کروں تیرا ہر گام یا رحمانُ یا رحیم میرے بنادے بگڑے کام یا رحمانُ یا رحیم تو بچالے عصیاں سے سجدوں کی توفیق دے اپنی ولایت کا دے جام یا رحمانُ یا رحیم شکر ہے...
  15. امین شارق

    تعارف تعارف طالش حسین طور

    طالش صاحب۔ اردو محفل میں خوش آمدید۔
  16. امین شارق

    دشمنی اچھی ایسی یاری سےغزل نمبر 44 شاعر امین شارؔق

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب محترم محمد عبدالرؤوف صاحب دشمنی اچھی ایسی یاری سے کہ ملے دوست بھی بیزاری سے اپنی ہمت سے سب حاصل کرلے کیا ملے یار آہ و زاری سے دین ہے کب ملا آسانی سے کفر ٹوٹا ہے ضربِ کاری سے کاش ہم دل لگی نہیں کرتے تنگ ہیں دل کی بے قراری سے جن کا...
  17. امین شارق

    رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آیا غزل نمبر 43 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ عبدالرؤوف صاحب آپ کی رہنمائی کے بعد اب دیکھئے گا بانٹنے حق کے خزانے ماہِ رمضاں آ گیا رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آگیا لے کے بخشش کے بہانے ماہِ رمضاں آ گیا رب کے بندے بخشوانے ماہِ رمضاں آ گیا سوئی قسمت کو جگانے ماہِ رمضاں آ گیا قلب کو سُتھرا بنانے ماہِ رمضاں آ گیا ہے کسوٹی زندگی...
  18. امین شارق

    رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آیا غزل نمبر 43 شاعر امین شارؔق

    بہت شکریہ عبدالرؤوف صاحب رہنمائی کے لئے میں ٹھیک کرلیتا ہوں
  19. امین شارق

    رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آیا غزل نمبر 43 شاعر امین شارؔق

    بانٹنے حق کے خزانے ماہِ رمضاں آیا رحمتیں رب کی لٹانے ماہِ رمضاں آیا لے کے بخشش کے بہانے ماہِ رمضاں آیا رب کے بندے بخشوانے ماہِ رمضاں آیا سوئی قسمت کو جگانے ماہِ رمضاں آیا قلب کو سُتھرا بنانے ماہِ رمضاں آیا کیسے جینا ہے بتانے ماہِ رمضاں آیا رحم و ایثار سکھانے ماہِ رمضاں آیا کس قدر خوش ہیں...
  20. امین شارق

    اُجڑے اِس دل کی بات کرتے ہیں غزل نمبر 42 شاعر امین شارؔق

    محترم الف عین صاحب محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب اُجڑے اِس دل کی بات کرتے ہیں رقصِ بسمل کی بات کرتے ہیں قلبِ مائل کی بات کرتے ہیں دلِ گھائل کی بات کرتے ہیں بلبل وگل کو گر برا نہ لگے کچھ عنادل کی بات کرتے ہیں چھوڑ کے اتنے گہرے دریا کو لوگ ساحل کی بات کرتے ہیں بھول کے مشکلوں کو...
Top