اسے شرح کہنا مناسب نہیں ہے گو کہ انہوں نے اسے "مع فرہنگ ترجمہ و تشریح" لکھا ہے، فرہنگ و ترجمہ تو خوب ہیں لیکن تشریح کے نام پہ کہیں کہیں واوین میں دو چار لفظ لکھ دیا ہے بس۔ بہر حال ترجمہ اچھا ہے اشعار کے مطالب با آسانی سمجھ میں آ جاتے ہیں۔
اس طرح کا ہوتا ہے۔ کیا اسے اس لیے شیشہ کہتے ہیں کیونکہ یہ شیشے کا بنا ہے؟ بہر حال اکثر لوگ اسے حقے ہی کہتے ہیں اور پھر زیادہ تر بار کا نام بھی حقہ بار ہی ہتا ہے۔
حقہ تو پھر چلن میں آ گیا ہے شہروں میں با قاعدہ حقہ بار بھی کھل رہے ہیں۔ ہاسٹلز میں لڑکے روم پہ رکھتے ہیں، جس کے پاس نہیں ہوتا پے وہ کرائے پہ لے آتا ہے۔