شبلی نعمانی نے بھی عی سی کا قافیہ استعمال کیا ہے۔
جورِ گردوں سے جو مرنے کی بھی فرصت مل جائے
امتحانِ دمِ جاں پرورِ عیسی کر لوں
تیس دن کے لئے ترک مے و ساقی کر لوں ۔ شبلی نعمانی
میرے خیال سے صرف شعرا نے ضرورت شعری کے بنا پر اسے روا رکھا ہے ورنہ رائج تلفظ وہی ہے جو قرآن مجید میں ہے کیونکہ یہ الفاظ بذریعہ قرآن ہی رائج ہوئے ہیں۔
لغت میں بھی ہر جگہ تلفظ عیسی (سا) ہی درج ہے۔
جستوجوی عیسی