ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لیے
تمام کفر کی دنیا کھڑی ہے اک جانب
تُو ایک عافیہ تنہا کھڑی ہے اک جانب
میں کیا کہوں تجھے اے عافیہ تُو ناداں ہے
یہ جرم کافی ہے تیرا کہ تُو مسلماں ہے
ترا یہ جرم کہ تُو اس قدر ذہین ہے کیوں
زمیں پہ رہتے ہوئے آسماں نشین ہے کیوں
تری یہ جراتِ اظہار تیری دشمن ہے...
تازہ اشعار
تُو اپنی محبت کا اثر دیکھ لیا کر
جاتے ہوئے بس ایک نظر دیکھ لیا کر
انسان پہ لازم ہے کہ وہ خود کو سنوارے
دھندلا ہی سہی آئینہ‘ پر دیکھ لیا کر
حسرت بھری نظریں ترے چہرے پہ جمی ہیں
بھولے سے کبھی تُو بھی اِدھر دیکھ لیا کر
رستے سے پلٹنے سے تو بہتر ہے مرے دوست!
چلتے ہوئے سامانِ...