شمشاد صاحب میں نے شعر پوسٹ کیا جو ’ی‘ پہ ختم ہو رہا ہے۔ اصولآ اگلا شعر ’ی‘ سے ہی شروع ہونا چاہیے۔ صائمہ جی اور آپ نے اشعار ’ا‘ سے لکھے ہیں۔ یا جو جہاں سے مرضی شروع کر دے اس کے بعد اصول شروع ہو جاتا ہے۔ میں کچھ سمجھا نہیں بیت بازی کے بارے میں !
گام گام خواہشیں
نا تمام خواہشیں
ہر خوشی کی موت ہیں
بے لگام خواہشیں
لے ہی آئیں آخرش
زیرِ دام خواہشیں
ہوش میں نہیں ہوں میں
صبح و شام خواہشیں
کاٹتی ہیں روح کو
بے نیام خواہشیں
عمران شناور
ابو مصعب غزل پسند کرنے کے لیے بہت شکریہ۔
لفظ ڈرب غلط لکھا گیا تھا اصل میں ڈوب تھا
درست کر دیا ہے۔ دیکھ لیں
اور ازور کے معنی ہیں: لائق، سزاوار‘ مستحق
یہاں بمعنی لائق استعمال ہوا ہے۔
آپ میں سیکھنے کا مادہ بہت زیادہ ہے۔ اللہ پاک آپ کی توفیقات میں اضافہ کرے۔ آمین