عربی اردو مترجم ہوں، معتبر اسلامی تحقیقی ادارے میں ہوتا ہوں۔ اردو سے ذاتی دلچسپی ہے۔ زمانۂ جاہلیت میں شاعری پر بھی کچھ ہاتھ صاف کیا ہے۔ پروگرامنگ اور کوڈنگ کا شوق چڑھتا اترتا رہتا ہے، ایچ ٹی ایم ایل، سی ایس ایس اور جاوا اسکرپٹ سے راہ ورسم رہی، سی لینگویج کی مبادیات سیکھیں پھر سی شارپ بہت حد تک...
بمبئی بلیک عنوان کے لئے خوبصورت وجلی رسم الخط ہے لیکن اس میں ایک مسئلہ ہے کہ ہائے ہوّز نہیں آتی، لہٰذا متبادل کے طور پر اسلم فونٹ استعمال کیا جاسکتا ہے جو بعینہٖ یہی شکل رکھتا ہے اور ہائے ہوّز سے بھی محروم نہیں ہے۔:sneaky:
ایڈیٹر میں رسم الخط کی ٹُول ٹِپ ”فونٹ“ ہے جو ”رسم الخط“ ہونی چاہیے نا؟
چھ (6) رسوم الخط میں صرف تہامہ رسم الخط کی شکل ”مناسب“ ہے دیگر رسوم تو میرے خیال میں اردو کے لئے ہیں ہی نہیں، اُن کے بجائے فیض لاہوری، علوی نستعلیق، مہر نستعلیق، اسلم، بمبئی بلیک وغیرہ خوبصورت اور معیاری رسم الخط رکھنے چاہیے...
چچا گوگل کی مہربانی ہے جو بزم کے ایک گوشے میں ہم بھی سہمے ہوئے بیٹھے ہیں:sidefrown:، جانے کس سیّارے میں اُتر آئے ہیں، اُردو ہی اُردو! خُدا ہمارے حال پر رحم کرے
ایک عرصے تک تو میں پاسنگ کو انگریزی کا لفظ سمجھتا رہا بالآخر ایسی کتابوں میں استعمال نظر سے گزرا جہاں کی اردو انگریزی زدہ نہیں ہوسکتی تھی پھر فیروز اللغات میں معنیٰ دیکھا۔۔۔
کوئی نیا عارضہ نہیں ہے میں ”زیروبم“ کو بھی ایک عرصے تک انگریزی کا زِیرو اور دھماکے والا بم سمجھتا رہا ہوں:):p