سنگلاخ چٹانوں کی گھٹا دیکھ رہا ہوں
دھرتی پہ خشم گین خدا دیکھ رہا ہوں
یہ زلزلے کا جھٹکا ہے یا رب نے کہا ہے
اِس شہر میں جو کچھ بھی ہوا ، دیکھ رہا ہوں
اِقرا کے مبلغ نے سرِ عرش یہ سوچا
اب تک میں جہالت کی فضا دیکھ رہا ہوں
اِکراہ نہیں دین میں ، نہ جبر روا ہے
تلواروں پہ یہ صاف لکھا دیکھ رہا ہوں...