کب اُڑا لے گئی ہوا مت پوچھ
چار تنکوں کا ماجرا مت پوچھ
انتہا دیکھ چشمِ عبرت کی
اِس فسانے کی ابتدا مت پوچھ
تُو نے جو کچھ کہا تجھے معلوم
میں نے دنیا سے کیا سنا مت پوچھ
دے ذرا اپنے حافظے پہ زور
مجھ سے میرا اتا پتا مت پوچھ
ابھی تقدیر کی لکیریں پڑھ
کیا کریں گے وہ فیصلہ مت پوچھ
پوچھ مجھ سے رموزِ مرگِ...