ایک صاحب کی شادی ہو کے نہیں دے رہی تھی شادی بیاہ کے گیت بہتیرے سماعت فرمائے تاہم دال نہ گلی۔ جی میں ٹھانی کہ اب کے جنگل میں ہی بسیرا ہوگا کہ ہم کو کوئی درندہ چیر کھائے نہ رہیں ہم نہ غم ہستی۔ سر جھکائے چلے جاتے تھے کہ ایک چڑیل سے سامنا ہوا تاہم موصوف پھر بھی پیش قدمی سے باز نہ آئے۔ اس بے ادبی پر...