اب تو شمشیر چلا دینے کا دل چاہتا ہے
شہر کو آگ لگا دینے کا دل چاہتا ہے
واعظا ! آج نہ کر صبر کی تلقین ہمیں
تجھ کومنبرسے ہٹا دینے کا دل چاہتا ہے
ہم نے ماناہمیں روتےہوئے صدیاں بِیتیں
آج قاتل کو رُلا دینے کا دل چاہتا ہے
آج تک ہم نے اٹھائے ہیں جنازے، لیکن
آج طوفان اُٹھا دینے کا دل چاہتا ہے...