کاشف صاحب اچھے خیالات کے لیے داد۔
انساں یا بشر کی حقارت
یا
کے لیے حقارت (مطلب یہاں کے لیے کا محل ہے)
دوسرا مصرع دشمن اور عداوت دونوں ایک ہی بات ہیں یعنی تعقیدِ معنوی مطلب اگر کسی کی کوئی بات یا عمل برا لگتا ہو گا تو عداوت ہوگی تب ہی تو وہ دشمن کہلائے گا
تیسرا مصرع زندہ کے ساتھ سے ایسے لگتا...