یاد
اک یاد کبھی آ جاتی ہے
ننھے سے پرندوں کے دل میں چاقو سی لگے جب خاموشی
ڈسنے کو اندھیری رات بڑھے ، بیری ہو ، ہوا کی سرگوشی
اور بے سمجھے بوجھے لب پر ، فریاد ---- کبھی آ جاتی ہے
دل تم کو بھول چکا لیکن ---- اک یاد کبھی آ جاتی ہے
جب تیز ہوا کی آہٹ سے سویا ہوا بن جاگ اُٹھتا ہے
کھوئے ہوئے...