نتائج تلاش

  1. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دست بردم کہ کشم تیرِ غمش را از دل تیرِ دگر زد و بردوخت دل و دست بہم (وصال شیرازی) میں نے ہاتھ بڑھایا کہ اس کے تیرِ غم کو دل سے نکالوں۔اس نے دوسرا تیر مارا اور دل و دست ہردو کو باہم باندھ دیا۔
  2. اریب آغا ناشناس

    مزہ میتہ - نجیم نوابی (افغانستان)، شبنم ثریا (تاجکستان)

    میری=مے روی اسی طرح افعال کے صیغوں میں جہاں جہاں آخر میں حرف "د" آتا ہے،اس کو "ہ" سے بدل دیا جاتاہے۔ جیسے "او مے کند" کو "او مے کنہ" "بدہد" کو "بتہ" مذکورہ بالا جملے میں "مے خندہ" دراصل "مے خندد" ہے
  3. اریب آغا ناشناس

    مزہ میتہ - نجیم نوابی (افغانستان)، شبنم ثریا (تاجکستان)

    جی اب یاد آیا۔افغان گفتاری لہجے میں حرف "ح" اور "ہ" کو اکثر الف ہی بولا جاتا ہے۔ جیسے خوشی ہا کو ہم اکثر خوشیا کہتے ہیں۔ یہ اغلباََ پشتو کا اثر ہے۔
  4. اریب آغا ناشناس

    مزہ میتہ - نجیم نوابی (افغانستان)، شبنم ثریا (تاجکستان)

    یہاں دم کا کیا مطلب ہے؟ اور خندکگا سے کیا مراد ہے؟
  5. اریب آغا ناشناس

    مزہ میتہ - نجیم نوابی (افغانستان)، شبنم ثریا (تاجکستان)

    کابلی گفتاری فارسی میں "است" کو "اس" کہا جاتا ہے۔
  6. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری بحریست بحرِ عشق کہ ہیچش کنارہ نیست

    بسیار خوب عزیزم علی۔ لطفا اینجا "فارسی شاعری" را برچسپ بزنید۔
  7. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری سویم فگند تیر و خطا را بہانہ ساخت - میرزا قتیل لاہوری (با ترجمہ)

    بسیار ممنونم برادرم کہ این شاعریِ زیبا را اینجا نوشتید
  8. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری داغِ تنہائی۔از رہی معیری

    متشکرم برادرم حسان۔ میں نے درستگی کرلی۔
  9. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری داغِ تنہائی۔از رہی معیری

    ایرانی خوانندہ علی خدائی کی آواز میں یہ گانا اس لنک پر سنا جاسکتا ہے؛
  10. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری داغِ تنہائی۔از رہی معیری

    ایرانی خوانندہ علی رضا افتحاری کی آواز میں یہ نظم اس لنک پر سنی جاسکتی ہے۔
  11. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری داغِ تنہائی۔از رہی معیری

    آں قدر با آتشِ دل ساختم تا سوختم بے تو اے آرامِ جاں! یا ساختم یا سوختم میں نے اس قدر آتشِ دل کے ساتھ موافقت کی کہ میں جل گیا۔اے آرامِ جاں! تیرے بغیر یا میں نے موافقت کی یا جل گیا۔ سردمہری بیں کہ کس بر آتشم آبے نزد گرچہ ہمچوں برق از گرمی سراپا سوختم (لوگوں کی) سرد مہری دیکھ کہ میں اگرچہ مثلِ...
  12. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    وہ گر من باز بینم چہرِ مہر افزائے را تا قیامت شکر گویم طالعِ پیروز را (شیخ سعدی شیرازی) واہ!اگر میں کسی الفت افزا کے چہرے کا دیدار کروں تو تاقیامت اپنی فتح مند قسمت پر شکر کروں۔
  13. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    برادرام حسان، وارث صاحب اور عاطف صاحب وغیرہ جیسے خورشیدہائے جہان تاب کی موجودگی میں میری اپنی حیثیت فقط ایک ذرہء ناچیز کی سی ہے۔ میں خود فارسی میں ان کی روشنی کا محتاج ہوں۔
  14. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ما قوتِ پرواز نَداریم وَگَرنہ عمرےست کہ صیاد شکستہ ست قفس را (رفیع مشہدی) ہم قوتِ پرواز نہیں رکھتے وگرنہ ایک عمر گزر چکی ہے کہ شکاری نے پنجرہ توڑ دیا ہے۔
  15. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    پزمان شدن تاجیکی فارسی میں مستعمل اس محاورے کا مطلب ہے "(کسی کو) یاد کرنا"۔ шумо-ро хеле пазмон шудам شما را خیلے پزمان شدم۔ میں نے آپ کو بہت یاد کیا۔ (ӯ рафиқон-аш-ро пазмон шуда буд) اُو رفیقانش را پزمان شدہ بود۔ اس نے اپنے دوستوں کو یاد کیا۔ онҳо пазмон-и ватан шуда буданд آن ھا پزمانِ وطن...
  16. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    افغان گفتاری فارسی میں گُرِسنہ کو گُشنہ کہا جاتا ہے۔ آب کو آؤ کہتے ہیں۔
Top