نتائج تلاش

  1. اریب آغا ناشناس

    درست فرمایا آپ نے۔ میری مادری زبان اردو ہی ہے، لیکن فارسی اب تو فقط آبائی زبان ہی رہ گئی ہے جسے...

    درست فرمایا آپ نے۔ میری مادری زبان اردو ہی ہے، لیکن فارسی اب تو فقط آبائی زبان ہی رہ گئی ہے جسے بدقسمتی سے خاندان کے چند افراد کے علاوہ،جن میں یہ خاکسار بھی شامل ہے، کوئی نہیں جانتا۔ البتہ فارسی سے محبت اپنے آبائی زبان ہونے کے لحاظ سے نہیں بلکہ اس کی سحر بیانی، خوبصورتی اور مسلم تہذیب پر گراں...
  2. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    اس نے میان سے شمشیرِ تیز و سبک نکالی اور اور (اپنے) پسرِ بیداردل کا پہلو چاق کردیا۔ سبک آیا یہاں کم وزن کے معنیٰ میں استعمال ہوا ہے یا کسی اور معنی میں استعمال ہوا ہے؟ گنجور میں یہاں پُور کی جگہ شیر استعمال ہوا ہے۔
  3. اریب آغا ناشناس

    جیسے آپ لوگوں کو خوب لگے، طبع آزمائی کرسکتے ہیں۔ جوابِ تلخ مے زیبد لبِ لعلِ شکرخارا

    جیسے آپ لوگوں کو خوب لگے، طبع آزمائی کرسکتے ہیں۔ جوابِ تلخ مے زیبد لبِ لعلِ شکرخارا
  4. اریب آغا ناشناس

    مجھے فارسی میں دیا جانے والا دشنام کسی بھی دوسری زبان میں کی جانے والی تعریف سے زیادہ پسند ہے

    مجھے فارسی میں دیا جانے والا دشنام کسی بھی دوسری زبان میں کی جانے والی تعریف سے زیادہ پسند ہے
  5. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    مصدر سنجیدن کے کیا معنی ہیں؟ بیدل دہلوی کے اس شعر کی رو سے کیا اس کا مطلب ہم پلہ کرنا ہے باطنِ این خلقِ کافر کیش با ظاهر مسنج جمله قرآن در کنارند و صنم در آستین کتاب "فرهنگِ مصادری" از پرویز صالحی میں تحریر فردوسی کے اس شعر سے اس کا مطلب وزن کرنا(تولنا) لگتا ہے جوانی هنوز ، این بلندی مجوی سخن...
  6. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    اس کی ایک مثال جانوروں کی تذکیر و تانیث میں بھی ہے۔ شیر کی جنسِ تذکیر کو عیاں کرنے کے لئے فارسی میں شیرِ نر بھی کہتے ہیں اور نرہ شیر بھی بہ گفتگو آتا ہے
  7. اریب آغا ناشناس

    زبانِ فارسی زندہ باد۔

    زبانِ فارسی زندہ باد۔
  8. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    استادِ غزل سعدی ست پیشِ همه کس اما دارد سخنِ حافظ طرزِ سخنِ خاجو (حافظ شیرازی) سب کی نظر میں سعدی غزل کا استاد ہے، لیکن حافظ کا کلام خاجو کے کلام کا انداز رکھتا ہے۔ مترجم:قاضی سجاد حسین
  9. اریب آغا ناشناس

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    اس بارے میں یہ لنک بھی بسیار مفید ہے جس میں ہردُو کشورہا کی فارسی کے درمیان فرق نوشتہ ہے۔ فهرست واژه‌های متفاوت در پارسی افغانستان و ایران
  10. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فارسی کا حسن ہی ایسا ہے کہ اس لڑی میں موجود اکثر احباب اس کے عاشق ہیں بلکہ بقولِ حافظ ہزارش عاشقِ شیدا چو ما ہست
  11. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر خواهی که گل بینی رخِ خود را تماشا کن وگر میلِ خزان داری نگاهی جانبِ ما کن (موالی تویی) اگر تو خواہاں ہے کہ گل دیکھے، اپنے چہرے کو دیکھ اور اگر خزاں کا میل رکھتا ہے تو نگاہ میری جانب کر۔
  12. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ضربِ دشمن اگرچہ با ضرر است زدنِ دوست جان گداز تر است (مکتبی شیرازی) ضربِ دشمن اگرچہ ضرر آور ہے (لیکن) دوست کا مارنا زیادہ جاں گداز ہے۔
  13. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اس ناچیز کی طرف سے بھی محمد وارث صاحب کو گلدستہء تبریک۔ایزد تعال آپ کی شروع کردہ اس رشکِ صد گل کوشش کو اوجِ فلک سے زیادہ بلندی اور ژرفِ بحر سے زیادہ عمق عطا فرمائے اور وطن داراں کو اسلاف کی اس میراثِ گم گشتہ زبانِ فارسی سے دوبارہ بہرہ یاب ہونے کا جذبہ عطا فرمائے۔آپ کا فیس بک پیج اور آپ کی...
  14. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری اقبال - علامہ علی اکبر دہخدا (مع ترجمہ)

    بسیار عالی۔آفرین و درودِ بی کران بر شما عزیز ترین برادرم حسان
  15. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری قطعہ از فضولی بغدادی۔۔(گفتگو میانِ سگ و گربہ)

    گربہ=بلی سگ=کتا دزدی=چوری لقمہ شمار=نوالے شمار کرنے والا کاسہ لیس=گدا ایں ہمہ=یہ سب مردم=لوگ استخوان=ہڈی آپ کو جس جگہ سمجھ نہ آئے بلا جھجک پرسش کرسکتے ہیں۔
  16. اریب آغا ناشناس

    فارسی شاعری قطعہ از فضولی بغدادی۔۔(گفتگو میانِ سگ و گربہ)

    میانه ی سگ و گربه شبی نزاع افتاد به گربه گفت سگ:"ای کاسه لیسِ لقمه شمار تویی که نیست تو را بویی از طریقِ ادب تویی که نیست تو را جز طریقِ دزدی کار نمی شود که کسی لقمه ای برد به دهن که از طمع نبری راحتش به ناله ی زار چراست این همه عزت تو را به این همه عیب که می کشند تو را خلق متصل بکنار؟ شریکِ...
  17. اریب آغا ناشناس

    گفتم دلِ بےقرار دارم--بآوازِ غزال عنایت و نظیر خارا

    بالکل حسبِ استطاعت کوشش کی جائے گی۔
  18. اریب آغا ناشناس

    گفتم دلِ بےقرار دارم--بآوازِ غزال عنایت و نظیر خارا

    گفتم دلِ بی قرار دارم چه کنم یک یار در این دیار دارم چه کنم تو ناله نکن که کار آسان نبود دل را بدهی به یار آسان نبود کی ناله کنم دردِ تو بیمارم کرد رسوا را دیدم پیش اغیارم کرد عشقی که به جان خریدی بیمار شوی شاید به رهِ عشق سر دار شوی باکی نبود اگر بمیرم شادم پیش از سرِ دار بکن دمی...
Top