عقل کو کوئی مشغلہ بھی تو دے
چشمِ حیراں کو آئنہ بھی تو دے
زندگی مجھ کو بخشنے والے
زندہ رہنے کا حوصلہ بھی تو دے
میں تو چلتا ہوں تیری سمت مگر
تیری مخلوق راستہ بھی تو دے
من و سلویٰ اُتارنے والے
میرے گیہوں کو ذائقہ بھی تو دے
میری محنت کو رائیگاں تو نہ کر
اُجرتی کو معاوضہ بھی تو دے
میرے سجدوں میں کچھ...