اساتذہ سمیت تمام احباب کو السلام علیکم۔
بہت عرصے بعد ایک تازہ غزل کے ساتھ حاضر ہوں۔
شوق کا اعتبار ہی نہیں ہے
خود پہ اب اختیار ہی نہیں ہے
دن جو تھے وہ گذر گئے کب کے
اب ترا انتظار ہی نہیں ہے
عمر بھر زخم ساتھ لے کے چلوں
درد سے اتنا پیار ہی نہیں ہے
سبز رت کی دعا کروں کیونکر
جبکہ شوقِ بہار ہی نہیں...